16بار روس سے لڑچکے ایک بار پھربھی لڑ لیں گے، ترکی کھل کر میدان میں آگیا

16بار روس سے لڑچکے ایک بار پھربھی لڑ لیں گے، ترکی کھل کر میدان میں آگیا
16بار روس سے لڑچکے ایک بار پھربھی لڑ لیں گے، ترکی کھل کر میدان میں آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقر(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترک صدر طیب اردوان کے مشیر میسوت ہاکی کیسن نے اشارہ دیا ہے کہ انقرہ ماسکو کے ساتھ جنگ کیلئے تیار ہے،

آرٹی میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ”ماضی میں ہم ترکی کے خلاف سولہ بار لڑ چکے ہیں اور اب ہم پھر لڑبھی لڑ لیں گے“۔انہوں نے روس کی جانب سے مسلمانوں کو دبائے جانے کی کوشش کوپوائنٹ آوٹ کرتے ہوئے کہا ’یہ ملک اندر سے ہی ٹوٹ جائے گا‘۔
ترکی کی خارجہ و سلامتی سے متعلق پالیسی کے بورڈ کے رکن میسوت نے کایہ بیان شامی صوبہ ادلب میں حکومتی بمباری سے تینتیس ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس حوالے سے روس کا موقف ہے کہ شامی فوج دہشت گرد تنظیم حیات طاہر الشام کے خلاف کارروائی کررہی تھی اور اسی کارروائی کے دوران ترک فوجی بھی زد میں آئے اور ترکی وہاں اپنی فوجیوں کی موجودگی کا جواز پیش کرنے میں بھی ناکام رہاہے۔یاد رہے کہ شا می صوبہ ادلب باغیوں کے زیر قبضہ آخری علاقہ ہے اور اس میں کشیدگی مسلسل بڑھتی چلی جارہی ہے۔
دوسری جانب ترکی کی درخواست پرنیٹو ممالک نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔انقرہ میں اعلیٰ حکام ترک فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔
روس اور ترکی میں جنگوں کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو دونوں ممالک سولہویں صدی میں کئی جنگیں لڑ چکے ہیں جبکہ دونوں کے درمیان آخری جنگ عالمی جنگ عظیم اول (1914-1918)کے دوران لڑی گئی تھی۔