” بھارت کے پاس اگر لال قلعہ اور تاج محل نہ ہوتا تو کیا۔۔۔؟“ مودی کیخلاف نکلنے والی ریلی میں بھارتی بچے کا ایسا سوال کہ پورا ملک دنگ رہ گیا

” بھارت کے پاس اگر لال قلعہ اور تاج محل نہ ہوتا تو کیا۔۔۔؟“ مودی کیخلاف ...
” بھارت کے پاس اگر لال قلعہ اور تاج محل نہ ہوتا تو کیا۔۔۔؟“ مودی کیخلاف نکلنے والی ریلی میں بھارتی بچے کا ایسا سوال کہ پورا ملک دنگ رہ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ویب ڈیسک) دہلی فسادات کے دوران ایک بھارتی بچے نے مودی سرکار کے خلاف نکلنے والی ریلی میں ’نریندر مودی مردہ باد‘ کے نعرے لگا دیے اور کہا کہ بھارت کے پاس اگر لال قلعہ اور تاج محل نہ ہوتا تو کیا بھارت دنیا کو گائے کا گوبر دکھاتا؟بھارت کے دارالحکومت دہلی میں جاری فسادات کےخلاف پورے شہر میں احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جس میں ناصرف نوجوان اور بوڑھے حصہ لے رہے ہیں بلکہ بچے بھی مودی سرکار سے اپنی آزادی مانگنے کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔روزنامہ جنگ کے مطابق اِسی احتجاجی ریلی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک 10 سال کا بچہ ریلی سے خطاب کر رہا ہے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ مودی سرکار کے مسلم مخالف اقدامات پر شدید برہم ہے کہ اس نے ریلی میں ’نریندر مودی مردہ باد‘ کے نعرے لگا دیے۔


بچے نے اپنی تقریر کا آغاز اِس سوال سے کیا:
اگر نہ ہوتا تاج محل، لال قلعہ تو دنیا کو کیا گائے اور گوبر دکھاتے تم؟
بچے کے اِس سوال پر وہاں موجود تمام لوگوں نے بچے کی حوصلہ افزائی کے لئے خوب تالیاں بجائیں۔
بھارتی بچے نے اپنی تقریر میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی نظم ’ترانہ ملی‘ کا شعر پڑھا:
توحید کی امانت دلوں میں ہے ہمارے
آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا
بھارتی بچے نے شاعر مشرق کا ایک اور شعر پڑھتے ہوئے کہا:
آج بھی ہو جو ابراہیم کا ایمان پیدا
آگ کرسکتی ہے انداز گلستان پیدا
یہ اشعار پڑھنے کے بعد بچے نے ’انقلاب زندہ باد اور نریندر مودی مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔
بچے نے وہاں موجود لوگوں سے سوال کیا کہ ہم کیا چاہتے ہیں؟ اِس سوال کے جواب میں لوگوں نے کہا ’آزادی۔‘
بچے نے مودی سرکار سے آزادی مانگتے ہوئے کہا :
بچے مانگیں آزادی
جو تم نہ دو گے آزادی
ہم لڑکر لیں گے آزادی
ہے حق ہے ہمارا آزادی
ہے جان سے پیاری آزادی
ہے پیاری پیاری آزادی
کل قبر پر لکھنا آزادی
خون سے لکھنا آزادی
واضح رہے کہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ 350 سےزائد افراد زخمی ہیں۔