بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق میں فوج نے شدت پسند تنظیم داعش کے کمانڈر کے گھر پر چھاپہ مارا تو وہاں زمین میں دبائی گئی ایسی قیمتی اشیاءمل گئیں کہ فوجی ششدر رہ گئے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق فوج نے موصل کے دہشت گردوں سے واگزار کروائے گئے علاقے میں یہ کارروائی کی۔ جب وہ گھر کے اندر داخل ہوئے تو شک گزرنے پر انہوں نے ایک کمرے میں کھدائی کی۔ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ نیچے قدیم عراقی تہذیب کے قیمتی ظروف دفن کیے ہوئے تھے جن کی قیمت کروڑوں میں تھی۔
گھر کے صحن میں کھدائی کے دوران آدمی کو زمین میں دبی ایسی خطرناک ترین چیز مل گئی کہ پورے شہر میں کھلبلی مچ گئی
رپورٹ کے مطابق فوج نے ماہرین کے ذریعے ان مٹی کے برتنوں کی حقیقت دریافت کی جنہوں نے بتایا کہ یہ عراقی شہروں نینوا اور نمرود سے چوری کیے گئے تھے۔ موصل پر فوج کا قبضہ ہونے کے باوجود داعش کا یہ کمانڈر خود کو عام شہری ظاہر کرتے ہوئے شہر کے عزیرے کے علاقے میں رہائش پذیر تھا لیکن مخبری ہونے پر فوج نے اس کے گھر پر چھاپہ ماردیا۔ عراقی رکن پارلیمنٹ طالب المعمری کا کہنا تھا کہ ”فوج نے علاقے کے دیگر رہائشیوں کی طرف سے اطلاع دیئے جانے پر چھاپہ مارا اور انتہائی قیمتی برتن برآمد کیے۔یہ ظروف داعش نے نمرود اور نینوا کے تاریخی مقامات سے چوری کیے اور بعد میں ان مقامات کو تباہ کر دیا۔“ رپورٹ کے مطابق داعش عراق کے مختلف شہروں سے نوادرات چوری کرکے ان کی فروخت سے کروڑوں ڈالرز کما چکی ہے۔