راؤ انوار پولیس وردی میں قاتل ، انتظار کیس بھی اے ٹی سی میں چلنا چاہیے : عمران خان
کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ راؤ انوارنے ملیر میں 440 لوگوں کومقابلوں میں قتل کیا اور یہ پولیس کی وردی میں ایک قاتل ہے جس کے پیچھے وہ سیاستدان ہیں جو اس سے ظلم کرواتے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ راؤ انوار جیسے قاتلوں کو سزا دینی چاہیے اور راؤ انوار کی پشت پر کون ہے،اس تک بھی پہنچنا چاہیے۔سہراب گوٹھ پر نقیب محسود کے قتل کے خلاف ہونے والے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں جرگے کے عمائدین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہماری جنگ اس نظام کے خلاف ہے جس کی وجہ سے نقیب محسود قتل ہوا ۔عمران خان نے نوجوان صنعتکاروں سے ناشتے پر ملاقات کے دوران کہا ملک کی زیادہ تر آبادی اِس وقت نوجواں ہے اور جوان لوگ ملک کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ٗ صنعتکاری ، کاروباری مواقع اور بہتر روزگارہر نوجوان کا حق ہے۔ آپ لوگ اس ملک کا مستقبل ہیں اور ملک کی تعمیر میں ہمہ وقت حصہ لے رہے ہیں۔ پاکستان میں نوجوان ٹیلنٹ کی ہر سطح پر قدر ہونی چاہئے اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ ملک میں توانائی سے متعلق مسائل سے صنعتیں جس طرح متاثر ہیں ، ہم اس کا تدارک چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ملک کا نوجوان بااختیار ہو اور مسائل کی دلدل سے باہر نکلے۔ ملک کے نوجوانوں کو اپنی ذاتی زندگیوں کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے تاکہ وہ قومی مسائل پر توجہ دے سکیں۔ نوجوان صنعتکار ملک ک ہر نوجوان کے لیے ایک قابل تقلید مثال بن سکتے ہیں۔ چیئرمین عمران خان کراچی میں قتل ہونے والے انتظار کے گھر بھی گئے اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انتظار کے والد سے تعزیت کی۔ انہوں نے ایک سی سی ٹی وی ویڈیو ثبوت دِکھایا جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل ہوا ہے۔ انتظار کے والد کا مطالبہ ہے کہ اس مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کرے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کرکے پولیس کو تباہ کردیا گیا ہے۔ میں چھٹیاں منانے کراچی آتا تھا۔ دبئی کے شیخ بھی چھٹیاں گزارنے کراچی آیا کرتے تھے۔ آج کراچی گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے۔ کراچی تباہ نہ ہوتا تو دبئی بن سکتا تھا۔ کراچی کے مئیر کا انتخاب براہ راست ہونا چاہئے۔ لوکل گورنمنٹ کے پاس اختیار نہیں ہے۔کراچی سندھ اورپنجاب پولیس کو سیاسی مداخلت نے تباہ کیا ہے۔ کے پی کے کی پولیس غیر سیاسی ہے۔ آلودگی کراچی اور نئی نسل کے لیے خطرہ بن چکاہے۔ آلودگی کے خاتمے کے لیے ہم کراچی میں بھی درخت لگانا چاہتے ہیں۔ یہ باتیں چیئرمین تحریک انصاف نے رمادا ہوٹل میں پی ٹی آئی کے مارکیٹنگ ایونٹ کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ ویمن چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف خواتین کو آگے لانے کے لیے اپنی ایک واضح پالیسی رکھتی ہے۔ ہم خواتین پر مردوں کا ظلم اور جبر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آج کی خواتین باشعور ہیں۔ انہیں تعلیم کے زیو ر نے بااختیار بننے کی ترغیب دی ہے۔ ملک خداداد پاکستان کو قوم کی خواتین پر فخر ہے۔انہو ں نے مزید کہاکہ راؤ انوار کے پیچھے وہ سیاست دان ہیں جو جرم اور قتل کرواتے ہیں۔ جب سیاست دان پولیس سے قتل کرواتے ہیں تو پولیس والے قبضہ گروپ سے بھی مل جاتے ہیں اور پیسے بنانے کے لیے بھی قتل کرتے ہیں۔ انہوں ہے کہ راؤ انوار پولیس کی وردی میں ایک قاتل ہے اور اس کے پیچھے وہی سیاستدان ہیں جنہوں نے اس سے ظلم کروائے ہیں۔عمران خان نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں محسود قوم کے جرگے میں شرکت اور نقیب اللہ محسود کی مغفرت کے لیے دعا کیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے پہلے بھی بتایا گیاتھا کہ علاقے میں پولیس پختونوں سے ظلم کررہی ہے اور اب بے قصورنوجوان نقیب اللہ کوپولیس نے قتل کیا۔ان کا کہنا تھا کہ راؤ انوارنے ملیر میں 440 لوگوں کومقابلوں میں قتل کیا اور یہ پولیس کی وردی میں ایک قاتل ہے جس کے پیچھے وہ سیاستدان ہیں جو اس سے ظلم کرواتے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ راؤ انوار جیسے قاتلوں کو سزا دینی چاہیے اور راؤ انوار کی پشت پر کون ہے،اس تک بھی پہنچنا چاہیے۔