متبادل توانائی کیلئے سندھ موزوں ترین صوبہ ہے ،امتیاز احمد شیخ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ سے آج ان کے دفتر میں عالمی بینک کے ایک وفد نے ڈاکٹر ریکارڈ لائڈن Liden Dr.Rikord کی قیادت میں ملاقات کی اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ مصدق احمد خان،ایڈیشنل سیکریٹری ریحان بلوچ،پراجیکٹ ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی پراجیکٹ محفوظ قاضی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امتیاز احمد شیخ نے ورلڈ بنک کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری صوبے میں متبادل توانائی کے منصوبوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور ان کی ہدایات کی روشنی میں سندھ انرجی ڈپارٹمنٹ سولر اور ونڈ انرجی کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہا ہے انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ سندھ بہت جلد متبادل توانائی کے بڑے منصوبوں کا ملک کا سب سے بڑا مرکز بن جائے گا۔اس موقع پر عالمی بینک کے تعاون سے سندھ کے دس اضلاع سجاول،بدین،تھرپارکر، عمر کوٹ،خیر پور،سانگھڑ،گھوٹکی،کشمور،جیکب آباداورقمبر شہداد کوٹ میں 30 ملین ڈالر کی لاگت سے دو لاکھ گھروں کو شمسی بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیر توانائی نے عالمی بینک کے افسران کو شمسی بجلی فراہمی کے منصوبے کو سندھ کے تمام 29 اضلاع تک توسیع دینے میں تعاون کی درخواست کی جس پر عالمی بنک کے افسران نے اس تجویز کو اپنے بورڈ کی میٹنگ میں رکھنے کا یقین دلایا۔اس موقع پر شمسی توانائی کے منصوبوں پر اراضی کے معاملات کے جلد از جلد حل کے لئے صوبائی وزیر نے بورڈ آف ریونیو اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تیز ترین رابطوں کے ذریعے مسائل کو جلد از جلد حل کرانے کی ہدایات دیں۔صوبائی وزیر نے ورلڈ بینک کے اراکین کو بتایا کہ وسائل کے اعتبار سے سندھ متبادل توانائی منصوبوں کے لئے موزوں ترین صوبہ ہے اور صوبے میں متبادل توانائی منصوبوں میں تعاون حاصل رہا تو 2030 تک ملک کی توانائی کے 30 فی صد وسائل متبادل توانائی پر لے جانے کے قومی ہدف کے حصول میں سندھ کا حصہ سب سے زیادہ ہوگا۔اس موقع پر محکمہ توانائی کے افسران نے اجلاس کو متبادل توانائی کے منصوبوں پر کام کی رفتار سے آگاہ کیا۔