عدالت نے نہر کنارے کاٹے گئے درختوں کو اٹھانے سے بھی روک دیا
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے لاہور کینال کے اردگرد سے درخت کاٹنے کے خلاف اپنے عبوری حکم امتناعی کا تحریری فیصلہ جاری کردیاہے،عدالت نے عمرانہ ٹوانہ کی درخواست پر نہر کے اردگرد سے کاٹے گئے درختوں کواٹھانے سے بھی روک دیاہے۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کیس کی روشنی میں 2013ء میں پنجاب اسمبلی نے ایک قانون پاس کیا جس کے تحت جلو سے لے کر ٹھوکر نیازبیگ تک نہر کے اردگرد کے درختوں اور گرین بیلٹس کو پبلک ٹرسٹ اور شہر کا ورثہ قراردیا گیا،یہاں سے درخت نہیں کاٹے جاسکتے،کسی قسم کی سرکاری تعمیر اور تنصیب کے لئے درخت کاٹنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،درخواست گزار کا موقف ہے کہ نہر پر لیسکو کی تنصیبات کے لئے غیرقانونی طور پردرخت کاٹے جارہے ہیں۔اس کیس کی مزید سماعت کے لئے17فروری کی تاریخ مقررکی گئی ہے۔
درخت،پابندی