ٹانک میں 14 افراد کے قتل میں ملوث اشتہاری مارا گیا
ٹانک(نمائندہ خصوصی)ٹانک اور لکی پولیس کا پہاڑ خیل میں مشترکہ آپریشن کے دوران سانحہ اماخیل میں مسافر گاڑی پر فائرنگ اور 14سے زائدبے گناہ افراد کے قتل میں مطلوب مرکزی ملزم انعام مروت دو ساتھیوں سمیت پولیس مقابلہ میں پار کر دیا گیا مقابلہ میں ایک عورت بھی جاں بحق ہوئی ہے ڈی ایس پی رورل سمیت ایک پولیس اہلکار زخمی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک محمد عارف خان نے میڈیا کو بتایا کہ بد نام زمانہ انعام مروت جو سانحہ اماخیل کے بے گناہ افراد کے قتل میں پولیس کو مطلوب تھا گزشتہ روز ٹانک پولیس کو لکی مروت کے پہاڑی علاقہ پہاڑ خیل میں انعام مروت اور ان کے دیگر ساتھیوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس پر ڈی ایس پی رورل ٹانک خالد خان کی قیادت میں ایس ایچ او ملازئی فہیم خان جبکہ تھانہ غزنی خیل کے ایس ایچ او دمساز مروت کی قیادت میں چھاپہ مار پارٹی تشکیل دی گئی جس نے مذکورہ علاقہ میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا تو پہلے سے گھر میں موجود انعام مروت اور ان کے دیگر ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی اور پولیس پر ہینڈ گرنیڈ بھی پھینکے جس پر پولیس نے جوابی کاروائی کی پولیس کی جوابی کاروائی میں سانحہ اما خیل کا مرکزی ملزم انعام مروت اسکے دو ساتھی جن میں بلقیاز اور مرسلین شامل ہیں مارے گئے ہیں جبکہ گھر میں موجود ایک عورت بھی جاں بحق ہوئی ہے پولیس مقابلہ کے دوران ڈی ایس پی رورل خالد خان اور ایلیٹ فورس کا سپاہی احمد جان زخمی ہوئے ہیں ڈی پی او کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کے قبضہ سے اسلحہ بھی برآمد کیا ہے انہوں نے کہاکہ بدنام زمانہ ڈکیت انعام اور اسکا گروپ ٹانک پولیس کو دہشت گردی،قتل،اقدام قتل،چوریوں ڈکیتیوں،راہزنی جبکہ چند ماہ پہلے سانحہ اماخیل میں مسافروں سے بھری کوچ پر فائرنگ کے نتیجہ میں 14سے زائد بے گناہ افراد کے قتل میں مطلوب تھااور علاقہ میں خوف کی علامت بن چکا تھا جسکی گرفتاری کے لئے ٹانک اور لکی پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپے مارے لیکن وہ بچ نکلنے میں کامیاب رہا پولیس مسلسل اپنے کام میں لگی اور آخر کار ملزم انعام اور اسکے ساتھی اپنے انجام کو پہنچ گئے انہوں نے بتایا کہ پولیس مقابلہ میں حصہ لینے والے ٹانک،لکی پولیس کے جوان اور آفیسرز خراج تحسین کے مستحق ہیں۔