پاکستان بھارت کے تمام جارحانہ عزائم خاک میں ملانے کی صلاحیت رکھتا ہے:وائس ایڈمرل (ر) عارف اللہ حسینی

  پاکستان بھارت کے تمام جارحانہ عزائم خاک میں ملانے کی صلاحیت رکھتا ہے:وائس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (آئی این پی) وائس ایڈمرل (ر) عارف اللہ حسینی نے کہا ہے کہ پاکستان کا ازلی دشمن بھارت عرصہ دراز سے پاکستان کیخلاف مکروہ سازشیں کرتا چلا آرہا ہے اور بھارتی ادارے سوچے سمجھے پلان کے تحت اپنے ہی ملک کے اندر تخریب کاری اور دہشت گردی کے ڈرامے سٹیج کرکے پاکستان کیخلاف جھوٹی الزام تراشی کرتے ہیں مگر بھارت کبھی بھی اپنے بھونڈے الزامات اور بھارت کے اندر ہونیوالی کسی بھی دہشت گردی کے واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ناقابل تردید ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارآرٹس کونسل آف پاکستان میں ریڈرز کلب کے زیراہتمام ڈاکٹر جنید احمد اور سید ابن الحسن رضوی کی کتاب گنگا تا پلوامہ،ہندوستان کے فلیگ آپریشنز کی رونمائی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کتاب کی لانچنگ تقریب میں دفاعی ماہرین، سیکورٹی تجزیہ کاروں، نامور ماہر تعلیم، ممتاز دانشوروں اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر کے نمائندگان نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ سابق سینیٹر جاوید جبار نے اس کتاب کے تحقیقی مندرجات کا جامع تجزیہ پیش کیا جبکہ صبوحہ خان نے اس کتاب کی اشاعت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مصنفین نے اس کتاب میں جنوری 1971میں گنگا جہاز کے اغواکے بعد سے اب تک بھارت کی جانب سے ہونیوالے فالس فلیگ آپریشنز کا تحقیقاتی جائزہ پیش کرتے ہوئے پوری تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ1971میں گنگا جہاز کا اغوا، دسمبر2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ، 2002 میں ٹرین آتشزدگی، فروری2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس آتشزدگی، نومبر2008میں ممبئی حملہ، ستمبر2016میں اڑی حملہ اور فروری2019 میں پلوامہ فالس فلیگ آپریشن بھارتی منصوبہ سازوں کے اپنے ہی تیار کردہ خودساختہ ڈرامے تھے۔کتاب کے مصنفین نے تفصیل کیساتھ اجاگر کیا ہے کہ کس طرح بھارتی اداروں نے اپنے ملک کے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کو دہشت گردی میں ملوث کرنے کیلئے گھنانے انداز میں ڈرامے اسٹیج کیے اور پاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کیلئے عجیب و غریب ڈرامے رچائے۔ تخریب کاری کے ان واقعات میں گرفتار کیے گئے تمام مبینہ ملزمان کو بھی واقعات رونماہونے کے فوری بعد ہلاک کردیا گیا اور ان میں سے کسی ایک کو بھی زندہ نہ چھوڑا گیا تاکہ بھارتی اداروں کے رچائے گئے ڈراموں کے اصل حقائق دنیا کے سامنے نہ آسکیں جبکہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث قرار دیکر مارے گئے تمام مبینہ ملزمان کا تعلق بھی نچلی ذات کے ہندوں یا مسلمانوں سے جوڑا گیا جبکہ بھارتی حکومت نے ان واقعات کی تفتیش پر مامور تفتیشی افسران کودوران تفتیش وحشیانہ اندازمیں زدوکوب کرایا اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے افسران کو اپنی تفتیش مکمل کرنے سے پہلے ہی تبدیل کیا جاتا رہا۔
عارف اللہ حسینی

مزید :

صفحہ آخر -