خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس کتنی ہوگی سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس ...
خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس کتنی ہوگی سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس کتنی ہوگی سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس کتنی ہوگی سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
خبردار ہوشیار،حکومت کی یوٹیوب چینل کیلئے لائسنس متعارف کروانے کی تجویز،فیس کتنی ہوگی سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عمران خان کی حکومت یوٹیوب چینل کے لائسنس معتارف کروانے جارہی ہے جس کی فیس 50 لاکھ ہوگی اور اگرکوئی حالات حاضرہ پر وی لاگ کرتے ہیں توان سے ایک کروڑ روپے لائسنس فیس وصول کی جائے گی۔


سینئر صحافی روف کلاسرا نے ڈان نیوز کی ایک رپورٹ شیئر کرتے ہوئے اس کا خلاصہ تحریر کیا ہے کہ ’عمران خان حکومت یوٹیوب چینل جس پر عام لوگ مزاحیہ یا معلوماتی چیزیں شیئر کرتے ہیں لائسنس معتارف کروائے گی جس کی فیس 50 لاکھ اور اگر کرنٹ افیرزوی لاگ کرتے ہیں تو ایک کروڑ روپے لائسنس فیس لے گی۔‘


ڈان کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا پر کام کرنے والی 19کمپنیوں اور36نمایاں شخصیات نے پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی وہ تجاویز مسترد کردی ہیں جن میں انٹرنیٹ ، ٹی وی چینلز اور اوور دی ٹاپ کانٹینٹ سروسز کو ریگولیٹ کرنے کی بات کی گئی ہے۔


ان تنظیموں میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان،عورت مارچ کراچی، بولو بھی، ڈیجیٹل رائٹس فاونڈیشن، انسٹیٹیوٹ فارریسرچ، ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ(ارادہ) ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ، عوامی کمیشن برائے اقلیتی حقوق جبکہ نمایاں شخصیات میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی، انسانی حقوق کی کارکن طاہرہ عبداللہ او صحافی ناصرزیدی، عدنان رحمت، عاصمہ شیرازی اور بابر عالم شامل تھے۔


ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام دراصل ان آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے جو مین اسٹریم میڈیا چھوڑ چکے اور اب اپنے یوٹیوب چینلز یا ویب ٹی وی پر بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا موقف پیش کرتے ہیں۔


ارادہ کے نمائندہ آفتاب عالم کہتے ہیں کہ پیمرا کا کہنا ہے کہ یہ مارکیٹ میں مقابلے کا معاملہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پیمرا کی تجاویز میں یہ با ت بھی شامل تھی کہ ’پیمرا ویب ٹی وی کو بھی لائسنس جاری کرے گا،کسی بھی تفریحی چینل کی فیس پانچ ملین یعنی پچاس لاکھ روپے جبکہ کرنٹ افیئر ز سے متعلق ویب ٹی وی کی فیس ایک کروڑ روپے مختص کی جائے گی۔‘رپورٹ کے مطابق یوٹیوب کے علاوہ فیس بک اور ٹویٹر لائیو کو بھی ویب ٹی وی تصور کیاجائے گا۔