بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، تاجروں و صنعت کاروں کا10فروری سے ہڑتال کا اعلان
فیصل آباد (آن لائن) انڈسٹری کی بجلی کے فی یونٹ میں 8روپے اضافہ، تاجر اورصنعتکار تنظیموں سراپا احتجاج، شہر کی تمام تاجر اور صنعتکار تنظیموں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے پلیٹ فارم سے بجلی اور گیس کے مسائل کے خلاف 10فروری سے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اس سلسلہ میں بات چیت کیلئے مکمل طور پر بااختیار مشترکہ ایکشن کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے آج شہر بھر کی سو سے زائد تاجر تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام تاجر اور صنعتکار تنظیمیں اس بات پر متفق ہیں کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے اور ٹیکس کے مسائل کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات میں کسی قسم کا کاروبار کرنا ممکن ہی نہیں،اس سلسلہ میں ہم وزیر اعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی نمائندوں کو بھی اپنی تشویش سے آگاہ کر چکے ہیں مگر کوئی بھی حکومتی عہدیدار ان مسائل کو سمجھنا ہی نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے سٹریٹ پاور رکھنے والی تاجر تنظیموں کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا، ہم حکومت سے خیرات نہیں مانگ رہے، بجلی کے ریٹ چار گنا بڑھ چکے ہیں اور اگر اس سلسلہ میں مزید مسائل پیدا کئے گئے تو اس سے قبل بھی ہڑتال شروع کی جا سکتی ہے، دسمبر میں اُن کا بجلی کا بل 18روپے یونٹ تھا جبکہ جنوری کا بل 26روپے فی یونٹ کے حساب سے آیا ہے، اگر اس سلسلہ کو روکا نہ گیا تو خاص طو رپر چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعتی اور کاروباری ادارے بہت جلد بند ہو جائیں گے۔ انہوں نےحالیہ حکومتی اقدامات کو تاجر اور انڈسٹری کش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اور اس سلسلہ میں مکمل تحریک چلانا پڑی تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا،فیصل آبادملکی سطح پر چلنے والی تحریک کو بھی لیڈ کرے گا۔انہوں نےکہاکہ اگر مشترکہ ایکشن کمیٹی کے مطالبات کوتسلیم کرلیا گیاتو یہ ہڑتال کی کال فوراً واپس لے لی جائے گی۔
سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور نے ٹیکسٹائل پالیسی کے حوالے سے بتایا کہ اُن کی پالیسی پر عمل درآمد کی وجہ سے ہی پاکستان تحریک انصاف کو فیصل آباد سے کامیابی ملی۔ انہوں نے بتایا کہ جب تک انہیں لیڈر سمجھا گیا لوگوں کے مسائل ہوتے رہے مگر جیسے ہی وہ لیڈر آگے جو گزشتہ بیس سالوں سے پاکستان کی پالیسیاں بناتے رہے ہیں اس کا نتیجہ آج آپ سب کے سامنے ہے، ایسے تمام نا اہل وزیروں اور مشیروں کو فوری طور پر برطر ف کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ پی ٹی آئی کو اُن کی ٹیکسٹائل پالیسی کی وجہ سے فیصل آباد سے کامیابی حاصل ہوئی ہے،وہ اس حوالے سے زیر و ٹالرنس کی پالیسی چاہتے ہیں،جو بھی وزراء قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ہیں ان کو فی الفور فارغ کیا جائے، اگر فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو موجودہ معاشی حالات مزید ابتر ہوں گے اور مارچ میں ہماری برآمدات میں مزید دس فیصد کی کمی ہو جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ سیلزٹیکس کےنفاذکےوقت وعدہ کیاگیاتھا کہ72گھنٹوں میں ریفنڈاداکردیئےجائیں گےمگرابھی تک صرف ستمبراوراکتوبر2019کےریفنڈ اداکئےگئےہیں،ایکسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ افراد کے پچھلے تین ماہ اور آنے والے تین ماہ کے ریفنڈ کی مد میں اُن کا 25فیصد سرمایہ بلاک ہو جائے گا، اس مسئلہ پر پر زور احتجاج ہونا چاہیے۔ نائب صدر بلال وحید شیخ نے بھی کہا کہ مشترکہ ایکشن کمیٹی کو ہر طرح کی سپورٹ دی جائے گی تاہم انہوں نے ان معاملات پر شہر بھر کی تاجر اور صنعتکار تنظیموں میں مکمل اتحاد پر بھی زور دیا۔
اس سے قبل تمام تاجر اور صنعتکار تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ہڑتال سمیت انتہائی اقدام اٹھانے پر زور دیا اور کہا کہ قیمتوں میں اضافے کی واپسی کے فیصلے سے کم پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ دریں اثناء مشترکہ ایکشن کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جس کے چیئرمین میاں نعیم احمد ہوں گے جبکہ اس کے ممبران میں ملک عارف احسان، حافظ احتشام جاوید، میاں آفتاب احمد، سہیل پاشا، نوید گلزار، چوہدری محمد نواز، وحید خالق رامے، شاہد رزاق سکا، محمد اسلم بھلی، نصیر یوسف وہرہ، تنویر ریاض، ندیم اشفاق پوری، ریاض الحق،مغیث کھوکھر اور مرزا شفیق احمد بھی شامل ہیں۔