پالیسی ریٹ 13.25 فیصد فِکس کر نے سے کاروبار اور صنعت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا:اسحاق ڈار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ سٹیٹ بینک کی اگلے2ماہ کےلئےپھر پالیسی ریٹ 13.25 فیصد فِکس کر نے سے کاروبار اور صنعت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،حکومتی عہدیداران اور وزیر اعظم کے قریبی ساتھی مصنوعی طور پر بحران کی کیفیت پیدا کر کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پراپنے ٹویٹس میں اسحاق ڈار نے کہاکہ سٹیٹ بینک نے اگلے 2 ماہ کے لئے پھر پالیسی ریٹ 13.25 فیصد فِکس کر دیا جس سے کاروبار اور صنعت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،اس سے مہنگائی میں کمی نہیں ہو گی، کم آمدنی والے لوگ اور پینشنرز کی زندگی مزید اجیرن ہو گی اور عوام میں مایوسی بتدریج بڑھے گی۔انہوں نےکہاکہ سٹیٹ بنک کیوں اپنی مالیاتی پالیسی کی معلومات میں دسمبر2019کےآخرکاقرضوں کااعدادوشمار جاری نہیں کر رہا؟ اس کی جنوری 2020 کے حوالے سے معلومات دلچسپ ہیں.انہوں نے اپنے ایک دوسرےٹویٹ میں کہا کہ عمران نیازی حکومت میں آٹے کے بحران کے بعد چینی کا بحران نظر آنے لگا ہے،حکومتی عہدیداران اور قریبی ساتھی مصنوعی طور پر بحران کی کیفیت پیدا کر کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام با شعور ہے،اہل اور نا اہل میں فرق جانتی ہے اور اسے پتا ہے کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن نے پاکستانی معیشت اور عوامی معاملات کو کہاں چھوڑا تھا اور عمران نیازی حکومت نے انہیں کس مہنگائی کے طوفان میں دھکیل دیا ہے؟۔