مظفر گڑھ، سیلاب زدگان لاوارث، کالونیوں پر مافیا قابض، متعدد مکان فروخت کرنیکا امکان
مظفرگڑھ (سٹی رپورٹر) سیلاب زدگان کے لئے بنائی جانے والی کالونی پچاس لاکھ کی آبادی کے حامل پنجاب کے پسماندہ ضلع مظفرگڑھ میں 2010 کے بدترین سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے بنائی گئی ترکش کالونی اور اقبال کالونی پر اشرافیہ بدستور قابض ہے‘ 1219 مکانات کی ایک کالونی میں 445 بند 99 کا ریکارڈ غائب 51 فروخت 296 کی دوسری کالونی میں 23 فروخت 33کرایہ پر 34کا ریکارڈ غائب ہے۔ (بقیہ نمبر1صفحہ 6پر)
تفصیل کے مطابق ضلع مظفرگڑھ 2010کے سیلاب نے تباہی کردی تھی جس سے ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے جس پر ترک حکومت نے مالی معاونت کرتے ہوئے ترکی ہسپتال کیساتھ دو رہائشی کالونیاں بنائی مگر بدقسمتی سے سیلاب سے تباہ حال لوگوں کو اس کے پوری طرح ثمرات نہ مل سکے ذرائع کیمطابق 1500 سے زائد مکانات پر مشتمل کالونیوں کے بیشتر مکانات کی خریدوفروخت کی گئی جس کا اشرافیہ اور سرکاری افسران نے پیسوں اور اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مصیبت زدہ غریب لوگوں کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے اونے پونے دام پر بڑی تعداد میں مکانات خریدے ذرائع کیمطابق ترکی کالونی میں بے گھر ہونے والے افراد کے لئے 1219 مکانات بنائے گئے جس میں سے 445 مکانات بند 99 کارہائشی ریکارڈ غائب 51 مکانات فروخت ہوئے جبکہ اسی طرح اقبال کالونی کت 296 مکانات میں سے 23 فروخت 32 کرایہ پر اور 32 کا ریکارڈ غائب ہے ذرائع نے بتایا کہ کالونیوں کے بلاک نمبر چار کا ایک بلاک نمبر دس کے تین بلاک نمبر سترہ کا ایک اٹھارہ کے تین انیس کا ایک بائیس کے دو سمیت کئی دوسرے مکانات فروخت کئے گئے اسی طرح بلاک نمبر ایک کے دو بلاک دو اورتین کے تین تین مکانات بلاک نمبر چار اور پانچ کے ایک ایک مکان بلاک نمبر دس کے دو گیارہ کا ایک چودہ کے تین پندرہ کے چار سولہ کے پانچ مکانات سمیت 106 مکانات کرایہ پر ہیں ان کالونیوں میں بے ضابطگیوں پر کاروائی کے لئے شہری نے درخواست گزار جس پر سابق اسسٹینٹ کمشنر نے سپیشل برانچ کے تحت رہائشیوں کا ریکارڈ طلب کیا مگر تمام ریکارڈ سرد خانے کی نذر ہوگیا عوامی سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان وزیر اعلی پنجاب کمشنر ڈیرہ غازی خان اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کالونیوں میں بھی خصوصی آپریشن کراکر سیلاب سے متاثرہ بے گھر افراد کو انکے مکانات واپس دلوائیں جائیں۔
سیلاب زدگان