’سینیٹ میں 6 سینٹرز کا گروپ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں‘اعظم نذیر تارڑ نے خاموشی توڑ دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن )سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سینیٹ میں 6 سینیٹرز کا گروپ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، بلوچستان سے تعلق رکھے والے کچھ سینیٹر ذاتی وجوہات کی بنا پر نہ آسکے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ صبح حکومت کی اپنی گنتی پوری نہیں تھی،ایک ووٹ سے کامیابی پر حکومت کو بڑے بڑے خواب نہیں سجانے چاہئیں۔انہوں نےکہا کہ مصدق ملک کی جانب سے بل کی منظوری کا تمام ملبہ یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی پر ڈالنا درست ہے یا نہیں؟میں اس کا جواب دینامناسب نہیں سمجھتا،یوسف رضا گیلانی خود اس کا بہتر جواب دے سکتے ہیں
پروگرام میں شریک سینیٹر پلوشہ خان نےکہا کہ سینیٹرز کی عدم حاضری کا ملبہ پیپلز پارٹی پر نہ ڈالا جائے، سٹیٹ بینک سے متعلق بل پر ایک منٹ کی بحث نہیں کروائی گئی،یوسف رضا گیلانی ملتان میں تھے جس کی وجہ سے وہ سینیٹ اجلاس میں نہیں پہنچ سکے۔انہوں نےکہاکہ اگر یہ بل ملکی معیشت اورپاکستان کے لئے اتناہی اچھا تھا تو پھراتناتردد کرنےاور چور دروازے سےلانےکی کوئی ضرورت نہیں تھی ،حکومت کو اسے بڑے دھڑلے سے لانا چاہئےتھا۔
پروگرام کے ایک اور مہمان وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ ہر شکست کی کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہے، اپوزیشن نے صرف دکھاوے کے لیے بل کی مخالفت کی،ن لیگ کے جو سینیٹر دوسری اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی غیر حاضری کی بات کرتے ہیں، وہ بتائیں کہ خود ن لیگ کے کتنے ارکان غیر حاضر تھے؟یہ بل ایک ٹائم فریم میں پاس کرانا تھا،اس لئےاس پربحث نہیں ہوئی۔ شبلی فراز نےکہاکہ مسلم لیگ ن کے پاس نہ عوام کی سپورٹ ہے نہ پارلیمنٹ میں سپورٹ ہے، جہاں اپوزیشن کو شکست ہوتی ہے ان کے موقف میں تبدیلی آ جاتی ہے۔واضح رہے کہ سینیٹ نے سٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کر لیا، بل کے حق میں 43 اور مخالفت میں 42 ووٹ آئے۔