اہم اداروں میں میرٹ پر تعیناتی تک کشکول نہیں ٹوٹے گا:خرم سعید
کراچی (اکنامک رپورٹر)بزنس مین پینل کے مرکزی رہنما اورایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدرخرم سعیدنے کہا ہے کہ برآمدات گزشتہ سال سے مسلسلَ گر رہی ہیں مگر تاحال کسی کو ذمہ دار نہیں ٹہرایا گیا ہے جو سرکاری ایکسپورٹ مینیجرز کی اہلیت کا پتہ دیتی ہیں۔ جی ایس پی پلس اسٹیٹس ملنے کے بعد 2ارب ڈالر برآمدات بڑھنے کی توقع تھی لیکن برآمدات میں 1.5 ارب ڈالرکی کمی واقع ہوئی ہے اسطرح دراصل3.5 ارب ڈالرکی کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے برآمدکنندگان میں مایوسی بڑھ گئی ہے جس نے ملک سے سرمائے کا فرار بڑھا دیاہے ۔برآمدات گرنے سے ادائیگیوں کا توازن خراب اور غربت وبے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔خرم سعید نے کاروباری برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ اداروں میں مخلص، محنتی ، قابل اور پروفیشنل افراد کی کمی ہے۔ایکسپورٹ کا ادارہ اپنی ناکامی کا ملبہ توانائی بحران،ریفنڈمیں تاخیر اورلاء اینڈآڈر پر ڈال کر بری الزمہ ہو جاتا ہے مگر یہ بتانے کو تیار نہیں کہ گوداموں میں پڑی سڑتی ہوئی لاکھوں ٹن گندم ، چاو ل اور فروٹ کیوں برآمد نہیں کیا جا سکا اور اسکا توانائی بحران سے کیا تعلق ہے۔ مزیدبرآ ں توانائی بحران ،ریفنڈ اور لاء ان آڈر کے مسئلے ملک کوکئی سال سے درپیش ہیں انہی چیلنجزکے ساتھ ایکسپور ٹ بڑھانے کے دعوے کر کے عہدے حاصل کرنے والے اب انہی مسائل کو مورد الزام ٹہرا کر ایکسپورٹ بڑھانے سے قاصر ہیں ۔حکومت دیہی اور شہری معیشت کو تباہ کرنے والے ان نااہل عناصر کا سخت محاسبہ کرے۔
کیونکہ اس وقت کوئی متعلقہ اہلکار برآمدکنندگان کے مسائل حل کرناتو کجا سننے کو بھی تیار نہیں ۔سرکاری ایکسپورٹ کے ادارے کاروباری سیاست کے اکھاڑے بن چکے ہیں جنکی ساکھ تباہ کر دی گئی ہے۔ان اداروں میں میرٹ پر تعیناتی تک صورتحال میں بہتری اور کشکول ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں۔