100 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا ائیرپورٹ جو ڈوب رہا ہے
کوالالمپور (نیوز ڈیسک) پسماندہ علاقوں میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے مناظر تو دیکھنے میں آتے ہیں لیکن اربوں ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ائیرپورٹ پر ایسے مناظر نظر آنا یقیناً حیرت کی بات ہے۔ملائیشیا کے کوالالمپور ائیرپورٹ کے نئے ٹرمینل کے ساتھ واقعی کچھ ایسا ہورہا ہے کہ یہاں آپریٹ کرنے والی ائیرلائنوں کو کہنا پڑگیا کہ یہ ٹرمینل ڈوب رہا ہے اور فضائی مسافروں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ائیرپورٹ کے Klia2 ٹرمینل کو ایک ارب ڈالر (تقریباً 100 ارب پاکستانی روپے) کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے لیکن ا س کے رن وے اور ملحقہ جگہوں پر جابجا پانی کھڑا نظر آتا ہے، ٹیکسی وے میں دراڑیں پڑچکی ہیں اور لینڈنگ اور ٹیک آف کرتے جہازوں کو رن وے پر اور آس پاس جمع ہونے والے پانی میں سے گزرنا پڑتا ہے۔امریکی ٹی وی ’’بلوم برگ‘‘ کے مطابق اس ٹرمینل پر تقریباً 87 فیصد پروازیں آپریٹ کرنے والی ائیرلائن ائیر ایشیاء4 Bhd کے سی ای او آئرین عمر کا کہنا ہے کہ حکام کو متعدد بار درخواست کی جاچکی ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے، اس سے پہلے کہ کوئی بڑا حادثہ ہوجائے۔ ملایان بینکنگ Bhd سے تعلق رکھنے والے ماہر محسن عزیز نے بتایا کہ اگر آپ ائیرپورٹ پر جائیں تو جگہ جگہ کھڑے پانی کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ گزشتہ سال وزیر ٹرانسپورٹ لیوتیونگ اور ائیرپورٹ حکام کو ائیرپورٹ کے معائنے کے موقع پر پانی میں چلتے دیکھا گیا۔ادارے ملائیشیا ائیرپورٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمینل ایسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے کہ جہاں زیر زمین مٹی کی نمی اور کثافت یکساں نہیں ہے اور بعض حصے دوسرے حصوں کی نسبت قدرے تیزی سے بیٹھ رہے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی سطح پر آکر چھوٹے چھوٹے تالابوں کی صورت میں جمع ہورہا ہے۔ ائیرپورٹ حکام مسئلے کے حل کیلئے کوشاں ہیں لیکن تاحال کوئی مستقل حل دستیاب نہیں ہوسکا۔