ملکیتی ثبوت نہ ہونے پر 100پلاٹ نیلام کرنے کا فیصلہ

ملکیتی ثبوت نہ ہونے پر 100پلاٹ نیلام کرنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(اقبال بھٹی )لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جوہر ٹاؤن سکیم میں 100سے زائدپلاٹوں میں بے ظابطگیوں کا انکشاف، ان پلاٹوں کی پراپرٹی فائلیں ایل ڈی اے ریکارڈ سے غائب کر لی گئیں،جوہر ٹاؤن کے جی ون اور جی ٹوبلاک کے علاوہ کئی دوسرے بلاکوں میں بھی کئی ایسے پلاٹ نکلے ہیں جن کے ملکیتی ثبوت کے دستاویزات یاتو بوگس ہیں یا پھر سرے سے ہیں ہی نہیں ،اتھارٹی نے ایسے تما م پلاٹس مالکان کو ایک مقررہ تاریخ دے دی ہے اگر مقرر کئی گئی تاریخ پر ملکیتی ثبوت فراہم نہ کئے گئے تو آئندہ ماہ کے آخر تک ان پلاٹوں کو نیلام کر دیا جائے گا تفصیلات کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا جوہر ٹاؤن میں عدم ملکیتی دستاویزات کی بنا پر 100سے زائد پلاٹس نیلا م کئے جانے کا امکان ہے �آڈٹ کے دوران جوہر ٹاؤ میں 100سے زائد ایسے نکلے ہیں ،جن کے ملکیت کے کاغذات ایل ڈی اے کے ریکارڈ میں نہیں ہیں ذرائع نے روز نامہ پاکستان کو بتایا کہ سٹریچنگ پالیسی یونٹ کی نشاندہی کے مطابق جوہر ٹاؤن کے جی ون بلاک میں 4جی ٹو بلاک میں اور جی تھری بلاک محمد علی جوہر ٹاؤن میں18پلاٹ بلاک جی فور میں 24پلاٹ جبکہ ایچ بلاک میں محمد علی جوہر ٹاؤن میں84پلاٹ ہیں ،جن کی ملکیت کے حوالے سے ایل ڈی اے کے پاس کوئی ریکارڈ یا معلومات نہیں ہیں اس حوالے سے ایل ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کی کوشش ہے ،کہ مختلف ذرائع ابلاغ سے شہریوں کو مطلع کیا جائے کہ وہ ان پلاٹوں کے دستاویزات لے کر اربن پلانگ سپیشلسٹ ایل ڈی اے سے رابطہ کریں ،تا کہ کسی کی حق تلفی نہ ہو ،اگر وقت مقررہ پر ان پلاٹوں کے کاغذات نہیں مہیا کئے جاتے تو پھر اتھارٹی ان پلاٹوں کو اگلے ماہ کے آخر میں نیلام کر دے گی ،ذرائع نے بتایا ہے کہ ان پلاٹوں کے مالکان نے ایل ڈی اے کے کلرکوں سے ساز باز کر کے فائلیں ریکارڈ سے نکلوا لی ہیں کیونکہ ان کو پتہ تھا کہ ان کی پلاٹوں کی فاہلیں بوگس ہیں مگر ایل ڈی اے کی جانب سے بنائے جانے والے سٹریچنگ پالیسی یونٹ (برائے آڈٹ)سے ان لوگوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں