5ماہ گزر گئے ، شانگلہ میں 385سے زائد مختلف کیڈر کیاساتذہ تنخواہوں سے محروم
الپوری(ڈسرکٹ رپورٹر) شانگلہ میں 385 سے زائد مختلف کیڈر کے اساتذہ پانچ ماہ گزرنے کے باوجود تنخواہوں سے محروم۔سکولوں میں ڈیوٹی کر نے والے ان اساتذہ کے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔ تنخواہیں تا حال بند ہیں۔ ڈی ای او شانگلہ کی نا کامی ظاہر کرتی ہے۔اساتذہ تنظیموں کا ردّ عمل۔کاغزات ،ڈگریاں ،سرٹیفیکٹ کی متعلقہ بورڈ،یونیورسٹی سے تصدیق کرنے والا عملہ ٹال مٹول کرکے کرپشن کا راہ ہموار کر رہا ہے ،افسر تعلیم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کسی اہلل کار کو بیھج کر ان اساتذہ کی ڈگریوں ،سندات کی متعلقہ اداروں سے تصیق کروائیں۔ این ٹی ایس سے نئے بھرتی ہونے والے نئی اساتذہ سخت مشکلات سے دو چارہیں۔ وزیر اعلیٰ و وزیر تعلیم ،سیکرٹری تعلیم نوٹس لیں۔اساتذہ تنظیموں کا مطالبہ۔ شانگلہ میں پانچ ماہ پہلے محکمہ تعلیم شانگلہ میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہونے والے 385اساتذہ گزشتہ پانچ ماہ سے ڈیوٹیاں کر رہے ہیں مگر تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ ذمہ داروں نے بتایا کہ ان اساتذہ کے ڈاکومنٹس،سرٹیفکیٹ اور ڈگریاں تصدیق کیلئے بورڈز اور یونیورسٹیوں کو بھجوائے گئے ہیں لیکن ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اساتذہ کے سر ٹیفکیٹ،اور ڈگریاں تصدیق نہ ہو سکی جس کی وجہ سے ان اساتذہ کا تنخواہ بند پڑا ہے اساتذہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اور ان اساتذہ کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ ان اساتذہ کا کہنا ہے کہ کہ کمپیوٹر میں سارا ریکارڈ موجود ہے لیکن کوئی بھی بغیر رشوت کے کام نہیں کرتے ان اساتذہ کا کہنا ہے کہ جو کام بغیر رشوت کے ہو جائے تو پھر یہ کرپٹ عناصر جائز کام بھی نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ سے تنخواہ بند ہونے سے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں،گزشتہ پانچ مہینوں سے سکولوں میں بچوں کوباقاعدہ پڑھا رہے ہیں۔ ان اساتذہ نے تنخواہوں کے عدم فراہمی پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا،وزیرتعلیم،سیکرٹری تعلیم ،ڈائریکٹر تعلیم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔