ہم اپنے انتخابی منشور میں کیے تمام وعدے پورے کریں گے: راجہ فاروق حیدر
مظفرآباد(صباح نیوز)آزاد کشمیر کے نامزد وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ ہم اپنے انتخابی منشور میں کیے تمام وعدے پورے کریں گے اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گے اگر ایسا نہ کر سکے تو آئندہ انتخابات میں ہمارا پیپلز پارٹی سے بھی بدترحشر ہوگا۔ کرپشن پر زیرو ٹالرنس اور میرٹ کی بحالی میری اولین ترجیح ہے۔آزاد کشمیر میں انتظامی ڈھانچے کی از سرنو بحالی بھی ترجیحات میں شامل ہے۔صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولات کی فراہمی پر بھر پورتوجہ دی جائے گا۔تحریک آزادی کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کو ناقص کارکردگی کی بنیاد پر مسترد کیا ہے۔اب عوام باشعور ہیں وہ کام کرنے والے لوگوں کو ہی پسند کرتے ہیں ہم عوام سے کیے وعدوں کو انشاءاللہ پورا کریں گے کیونکہ ہم نے اللہ تعالیٰ کو بھی جواب دینا ہے۔عوام نے پیپلز پارٹی کا جوحال کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے مواصلات کے شعبے کو ترقی دی جائے گی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کریں گے۔ٹورازم،توانائی منصوبوں کو فروغ دیا جائے گا۔ زراعت کے شعبے میں بہتری کے لیے کاشتکاروں کو سہولیات دی جائیں گی۔کشمیری ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیںگے آزاد کشمیر کی معاشی بحالی کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپنائیں گے اس کے لیے وزیراعظم پاکستان کی رہنمائی حاصل کرتے رہیں گے میاں محمد نواز شریف نے آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔وزیراعظم نواز شریف کی آزاد کشیر کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی ہے ہم آزاد کشمیر میں ترقی کر کے دکھائیں گے انہوں نے کہا کہ اگر ہماری کارکردگی اچھی ہوئی تو اس کا 2018ء کے انتخابات پر مثبت اثر پڑے گا ہم ایسے کام کریں گے جنہیں انشا ءاللہ آزاد کشمیر کی عوام پسند کریں گے۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ سابقہ حکومت کا احتساب عوام نے ووٹ کے ذریعے کر دیا ہے احتساب کے ادارے کو متحرک اور فعال بنائیں گے تاکہ ہماری بنے والی حکومت پر بھی چیک اینڈ بیلنس رہے تاکہ ہماری حکومت شتر بے مہار نہ بن جائے انتقام کی سیاست نہیں کریں گے چیک اینڈبیلنس کا نظام ہر صورت قائم کیا جائے گا اگر ہم نے بھی وہی کام کیا جو پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیا ہے تو پھرشاید ہمیں ایک سیٹ بھی نہ ملے ہم فرسودہ نظام تبدیل کر کے بہترین حکومت کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔جمہوری روایات کا فروغ بھی ترجیحات میں شامل ہے بڑی نہیں مسابقتی اور موثر کابینہ ترجیح ہو گی انہوں نے کہا کہ مستحکم اور جمہوری پاکستان تحریک آزادی کی جان ہے۔