چین کیساتھ معاہدے کے تحت اقتصادی راہداری منصوبے میں شفافیت یقینی بنائینگے : چیئر مین نیب
اسلام آباد ( آن لائن ) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب کی کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے شروع کی گئی موثر حکمت عملی کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں جن سے کرپشن کے خاتمے میں مدد ملی ہے۔نیب نے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پردستخط کئے ہیں جس کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، نیب نے وفاقی اور صوبائی محکموں میں بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں تاکہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالے سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی کو مزید موثر بنایا جاسکے۔چیئرمین نیب نے ایک بیان میں کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب نے قومی فرض کی ادائیگی کے تحت عدم رعایت کی پالیسی اختیارکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کے دور میں نیب نے بدعنوان اشخاص کے خلاف متعلقہ عدالتوں میں بدعنوانی کے 100 سے زائد ریفرنسز فائل کئے ہیں جبکہ گذشتہ تین سال کے دوران نیب نے 45ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جو نیب کی ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اورموجودہ انتظامیہ کے دورمیں نیب کے علاقائی دفاترکی تعداد 5 سے 8 تک بڑھائی گئی ہے تاکہ بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالے سے لوگوں کی شکایات کو موثر طریقے سے نمٹایا جاسکے۔ عملے کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے نیب نے میرٹ پر104افسر بھرتی کئے ہیں اور اس حوالے سے کسی بھی امیدوار نے کوئی شکایت نہیں کی کیونکہ بھرتی کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ نیب نے میرٹ اور سنیارٹی کی بنیاد پر137 افسروں کو ترقی بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے خود احتسابی کا نظام بھی وضع کیا ہے تاکہ کام نہ کرنے والے اہلکاروں کی نشاندہی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے اپنے دورمیں 83افسروں کے خلاف کارروائی کی جن میں سے 34کو چھوٹی سزائیں دی گئیں جبکہ مس کنڈیکٹ کی بنیاد پر23افسران کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
چیئرمین نیب