کیا زیتون کا تیل صحت کیلئے برا ہے؟ ڈاکٹروں نے حتمی فیصلہ دے دیا
لندن (نیوز ڈیسک)تلی ہوئی اشیاءکھانا صحت کے لیے اچھا نہیں ، لیکن اگرآپ ان کے بغیر رہ ہی نہیں سکتے تو پھر زیتون کے تیل کا استعمال کیجئے کیونکہ کارڈیف میٹروپولیٹن یونیورسٹی کی بائیومیڈیکل سائنسدان ریچل ایڈم کہتی ہیں کہ کھانوں کو تلنے کے لیے زیتون کا تیل محفوظ ترین انتخاب ہے۔
اس سے پہلے دیگر روغنیات کی طرح زیتون کے تیل کو بھی زیادہ درجہ حرارت پر کی جانیوالی کوکنگ کیلئے نقصان دہ قراردیاجاتارہا ہے۔ متعدد ماہرین کاخیال ہے کہ تیل کو زیادہ درجہ حرارت پر گرم کرنے سے اس میں زہریلے کیمیکل خارج ہوتے ہیں جو کینسر سمیت متعدد قسم کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدان ریچل ایڈم کی یہ تحقیق اس حوالے سے نہایت منفرد ہے کہ انہوں نے زیتون کے تیل بارے میں طویل مدت سے عام پائے جانیوالے کچھ نظریات کو یکسر بے بنیاد قراردیدیا ہے۔
نباتاتی تیل کو گرم کرنے سے اس میں ایلڈی ہائیڈ نامی کیمیائی مرکبات پیداہوجاتے ہیں جو نہ صرف دوران خون کے نظام کو متاثر کرتے ہیں بلکہ عصبی خلیات کے باہم رابطے کی صلاحیت کو کم کرکے عصبی نظام کو بھی کمزور کردیتے ہیں۔ حالیہ تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ زیتون کے تیل کو زیادہ درجہ حرارت پر گرم کرنے سے اس میں ایلڈی ہائیڈ کے مرکبات کا تناسب واضح طورپر کم رہتا ہے جو اسے غذائی اشیاءکو تلنے کے لیے محفوظ تیل بناتاہے۔ نباتاتی و غیرنباتاتی روغنیات کی کثیر تعداد کی نسبت زیتون کے تیل میں ایلڈی ہائیڈمرکبات کا ارتکاز کم اور اینٹی آکیسڈنٹ مرکبات کا ارتکاز زیادہ پایاگیا ہے۔
زیتون کے تیل کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ دیگر روغنیات کے کثیر الجہت غیرمرتکز مرکبات کے برعکس اس میں یکجہت غیر مرتکز مرکبات کی کثرت ہوتی ہے۔ یکجہت غیرمرتکز مرکبات زیادہ درجہ حرارت پر زہریلے مرکبات میں تبدیل نہیں ہوتے اور یہی وجہ ہے کہ زیتون کا تیل بلند درجہ حرارت پر گرم کرنے کے باوجود صحت کیلئے محفوظ رہتاہے۔ مختصر یہ کہ پہلی بار سائنسی شواہد کی بنیاد پر زیتون کے تیل کو بلنددرجہ حرارت پر کوکنگ کیلئے بھی نسبتاً زیادہ محفوظ قراردیدیاگیا ہے۔