فنی تعلیم سے نوجوانوں کی معاشی خودکفالت

فنی تعلیم سے نوجوانوں کی معاشی خودکفالت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے کہا ہے کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے ذریعے نوجوانوں کو معاشی خود کفالت کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔ پنجاب میں ٹیکنیکل اورانجینئرنگ کے معیاری اداروں کا قیام ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جرمنی کے تعاون سے ایسے معیاری ادارے قائم ہونے چاہئیں۔ یہ ادارے جدید ر یسرچ اورفنی تعلیم کے مواقع فراہم کرتے ہیں، جن کے ذریعے شاندار نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار جرمن سفیر مارٹن کا بلر سے ملاقات کے دوران کیا۔ جرمن سفیر نے حکومت پنجاب کو ترجیحی بنیاد پر ٹیکنیکل اینڈ انجینئرنگ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے قیام میں بھرپور تعاون کی پیشکش کی۔ پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ اور پاکستان میں جرمن سفیر کی ملاقات اس لحاظ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ نوجوانوں کے لئے اعلیٰ فنی تعلیم کے مواقع بڑھانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ پنجاب میں نوجوانوں کی بڑی تعداد معاشی خود کفالت کے حوالے سے مختلف مسائل اور پریشانیوں کا شکارہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ روزگار کے مواقع بوجوہ بہت کم دستیاب ہیں، ملک میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک غیر معمولی لوڈشیڈنگ سے صنعتی اور کاروباری شعبوں میں مندے کا رجحان رہا، سینکڑوں صنعتوں کی بندش اور کاروباری مراکز میں کام کے اوقات کی کمی سے بیروزگاری میں اضافہ ہوتا رہا، جس سے نوجوانوں کی بڑی تعداد بری طرح متاثر ہوئی، جو نوجوان معمولی کاروبار کیا کرتے تھے وہ اس سے بھی محروم ہوگئے چنانچہ بی اے اور ایم اے ڈگری ہولڈر نوجوان معمولی ملازمت کرنے پر مجبور ہوگئے۔پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے، یہاں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے، ان کے لئے گزشتہ تین چار سال کے دوران نچلے درجے کی فنی تعلیم کا سلسلہ شروع کیا گیا، موجودہ حالات میں جرمنی پوری دنیا میں اعلیٰ فنی تعلیم کے فروغ میں سب سے آگے ہے، پاکستان کو بھی جرمنی سے تعاون حاصل کرکے نوجوانوں کے محفوظ اور مستقل روزگار کو یقینی بنانا چاہئے۔اگر جرمن حکومت کا تعاون حاصل کرتے ہوئے اعلیٰ فنی تعلیم کے ادارے بڑی تعداد میں قائم کئے جائیں تو اس سے نوجوانوں کو معاشی خود کفالت کے حصول میں کامیابی ہوسکتی ہے۔ جرمنی نے یورپی یونین تک تجارتی رسائی میں پاکستان کی بڑی مدد کی ہے، اعلیٰ فنی تعلیم کے معاملے میں بھی تعاون کو وسیع کرنا چاہئیے، خصوصاً جرمن سفیر کی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

مزید :

رائے -اداریہ -