قیمت بڑھانے کے بجائے گیس کے شعبہ میں اصلاحات کی جائیں‘ایف پی سی سی آئی
اسلام آباد (این این آئی)فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدرعاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملکی معیشت میں گیس کا کردار انتہائی اہم ہے اور اسکی قیمت میں اضافہ کا اثر ملک بھر کی عوام اور معیشت پر پڑے گا۔ گیس کی قیمت میں اضافہ سے قبل اسکے فوائد اور مضمرات پر شراکت داروں سے تفصیلی مشاورت کی جائے۔ ملک میں 43 فیصد بجلی گیس سے پیدا کی جا رہی ہے جس کی قیمت میں اضافہ سے عوام اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونگی۔اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمت میں چھیالیس اضافہ کی تجویز کا وقت غلط ہے کیونکہ اتنا بڑا فیصلہ نگران حکومت کے بجائے منتخب حکومت کو کرنا چائیے۔ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدرعاطف اکرام شیخ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ڈیزل سے بجلی کی پیداوار چودہ روپے اٹھارہ پیسے فی یونٹ، فرنس آئل سے دس روپے سترہ پیسے، کوئلے سے پانچ روپے اکیاسی پیسے، آر ایل این جی سے نو روپے دو پیسے اور مقامی گیس سے چار روپے اکہتر پیسے ہے جو دیگر تمام زرائع سے سستا اور ماحول دوست ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس پاکستان کیلئے اہم ترین ایندھن ہے مگر اسکی کم قیمت اور بڑھتے ہوئے نقصانات کو اس شعبہ کی توسیع ترقی اور بیرونی سرمایہ کاری میں رکاوٹ کہا جاتا ہے
۔اس شعبہ کو فعال بنانے کے بجائے قیمت میں اضافہ کی شارٹ کٹ کو عوامی تائید حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ گیس کے شعبہ میں بد انتظامی اقرباء پروری اور دیگر برائیاں بڑھ رہی ہیں جبکہ روزانہ ایک ارب روپے سے زیادہ کی گیس بھی چوری کی جا رہی ہے جس کا سلسلہ کم ہونے میں نہیں آ رہا ہے نہ اسے کم کرنے میں دلچسپی لی جا رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر گیس کی قیمت میں اضافہ کا مقصد گیس کے شعبہ کی ترقی ہو تو اسے پزیرائی ملے گی مگر اگر اسکا مقصد صرف گیس کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہو تو اسے قبول نہیں کیاجائے گا۔