کل بھی عمران کیساتھ تھا، آج بھی ہوں،اکبر خان تنولی

کل بھی عمران کیساتھ تھا، آج بھی ہوں،اکبر خان تنولی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


حسن ابدال(تحصیل رپورٹر)کل بھی عمران خان کے ساتھ تھا، آج بھی ہوں اور کل بھی ہوں گا! کوئی شک میں نہ رہے۔ہمارا نظریہ ٹکٹ کا حصول نہیں بلکہ عمران خان کو کامیاب کروا کر اس ملک کو چوروں لٹیروں سے محفوظ بنانا ہے۔کارکن پورے جذبے کے ساتھ بلے کے نشان پر مہر لگا کر ثابت کر دیں کہ ہم ذاتی مفادات کے بجائے قومی مفاد کی سیاست کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماء اور عمران خان کے دیرینہ ساتھی اکبر خان تنولی نے پاکستان تحریک انصاف سیکرٹریٹ حسن ابدال میں پارٹی کارکنوں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر خطاب کرنے والوں میں سابق تحصیل آرگنائزر صالح محمد خان۔محمد اعجاز بٹ۔حاجی شفاقت ۔محمد اسلم۔الطاف حسین طافو۔عمار خان کھٹڑ ۔سی قاسم شاہ سمیت دیگر بھی شامل تھے جبکہ تحصیل بھر سے پارٹی کارکنان اور عہدیدان کی بڑی تعداد نے اجلاس میں شرکت کی۔خطاب میں اکبر خان تنولی نے کہا کہ پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کا دکھ ضرور ہوا مگر میری سیاست کا محور عمران خان کی قیادت ہے جس کا ہر فیصلہ مجھے قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے قائد کی طویل جدو جہد کو صرف ایک ٹکٹ کی خاطر برباد نہیں کر سکتا۔ اکبر خان تنولی نے کہا کہ ہماری جدو جہد اس ملک کے مستقبل کو چوروں لٹیروں سے محفوظ بنانا ہے اور اس میں قوم نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا اس کے سامنے ایم پی اے یا ایم این اے کا ٹکٹ کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ میری ہمیشہ کوشش رہی کہ کسی کی خق تلفی نہ ہو یہی وجہ ہے کہ آج سکون کی نیند سوتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا ہر کارکن پی ٹی آئی کا جھنڈا اٹھا کر عمران خان کی کامیابی کے لیے میدان میں نکل آئے اور 25جولائی کو بلے پر ٹھپہ لگا کر اپنے نظریے کو سچ ثابت کر دے۔صالح محمد خان نے خطاب میں کہا کہ حسن ابدال کے پارٹی ورکروں نے اکبر خان ننولی کی قیادت میں دس سال سے پارٹی کا کوئی دھرنا یا جلسہ نہیں چھوڑااور ہر میدان میں عمران خان کا ساتھ دیا مگر آج جب اس طویل جد و جہد کے پھل کھانے کا وقت آیا تو دوسروں کو اہمیت دے دی گئی اور وعدہ کرنے کے باوجود اکبر خان تنولی کو ٹکٹ نہ دے کر زیادتی کی گئی۔دیگر مقرین نے بھی اکبر خان تنولی کو ٹکٹ نہ ملنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے پارٹی کے حقیقی کارکنوں کے ساتھ زیادتی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اکبر خان تنولی کے ہر فیصلہ کے پابند ہیں اور اگر کسی کو ہماری ووٹ کی ضرورت ہے تو وہ خود چل کر اکبر خان تنولی کے پاس آئے۔اس موقع پر اکبر خان تنولی کے حق میں نعرہ بازی بھی کی گئی۔