شدید گرمی میں بجلی بھی گھنٹوں غائب،بچے، خواتین نڈھال
وہاڑی، لودھراں، راجن پور، وجھیانوالہ، چھپ کلاں، کوٹ ادو (بیورو رپورٹ، نامہ نگار، نمائندہ پاکستان،ڈسٹرکٹ رپورٹر، تحصیل رپورٹر)شہر اور گردونواح میں گرمی کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا گزشتہ روز شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت(بقیہ نمبر34صفحہ6پر)
44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاگرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی شہریوں کے معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہوئے گلیاں بازار ویران نظر آئے گرمی سے چرند پرند سبھی متاثر جبکہ گرمی کے باعث ہیٹ اسٹروک اور ڈائیریا کے مریضوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ ٹیوب ویلز اور نہروں پر گرمی کی شدت کم کرنے کیلئے نہانے والوں کا بھی رش لگا رہا محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دنوں میں گرمی کی شدت برقرار رہے گی جس پر ماہرین صحت نے شہریوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے منع کیا ہے۔ شدیدگرمی میں جب درجہ حرارت بھی 46 درجے سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ اور کورونا وائرس کی وجہ سے شہری اپنے گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔مگر واپڈا کی جانب سے غیر اعلانیہ طور پر کئی کئی گھنٹے بجلی بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔اور واپڈا اہلکاروں سے پوچھنے پر صارفین کو یہ بتا دیا جاتا ہے کہ کام ہو رہا ہے۔جبکہ صارفین کا کہنا ہے۔ کہ لودھراں واپڈا اپنی نااھلیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے۔اور یونٹ مین میٹر کے مطابق ظاہر کرنے کے لئے مختلف بہانوں سے بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کی انتہا کر دیتی ہے۔تاجروں اور شہریوں نے وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب۔ چیئرمین واپڈا اور چیف ایگزیکٹو میپکو سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ سخت نوٹس لے کر شہریوں کی زندگی عذاب بنا نے والے واپڈا کے ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ اور بجلی کی غیر اعلانیہ بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔واپڈا کی جانب سے لائن لاسز پورے کرنے کیلئے بلاجواز ضلع بھرکے مختلف فیڈرز کی بجلی کی بندش پر شہری بلبلاء اُٹھے شدید گرمی میں بجلی کی بندش سے بچے،خواتین سبھی گرمی سے نڈھال ہوگئے تفصیلات کے مطابق ایک طرف سخت گرمی کاآغاز ہوچکا ہے تودوسری جانب واپڈا کی جانب سے وقفہ وقفہ سے کئی کئی گھنٹے بجلی کی بندش سے شہری سخت اذیت سے دوچار ہوچکے ہیں گذشتہ روز راجن پور شہر کے تینوں فیڈڑز ریلوے فیڈر،سٹی فیڈر اور عید گاہ فیڈر کی بجلی ہر گھنٹے کے بعد تین گھنٹے بند رکھی گئی اسی طرح کوٹ مٹھن اور فاضل پور شہر کی بجلی بھی کئی گھنٹے بندرہی شہریوں نے اس موقع پر غم وغصہ کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سخت گرمی میں بجلی کی بندش سے بچوں اور خواتین کا بھی بُرا حال ہوگیا ہے جبکہ پانی ختم ہونے سے بھی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا شہریوں نے وزیراعظم پاکستان سے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں مصنوعی لوڈشیڈ نگ کے خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے۔ وجھیانوالہ اور گردونواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بچے،نوجوان، خواتین اور بوڑھے اذیت کا شکار ہیں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے مساجد اور گھروں میں پانی نہ ہے کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا ہے جبکہ دن اور رات کو بچے بلکتے ہیں ہسپتالوں میں مریضوں کی دہائی ہے بجلی کی آنکھ مچولی اور کم وولٹیج سے گھروں اور دکانوں کی قیمتی الیکڑانک اشیاِ جل کر راکھ ہو جاتی ہیں وجھیانوالہ اور گردونواح کے صارفین نے بتایا کہ اگر کوئی کمپلین کے لیے ان کو فون کرے تو کوئی بھی فون ریسو نہیں وجھیانوالہ میں ان کا کوئی آفس نہیں ہے تقریبا 40 کلو میٹر میاں چنوں دفتر جانے پر ٹال مٹول کر دیا جاتا ہے انہوں نے اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔کوٹ ادو وگردونواح میں شدید گرمی اور حبس کے باعث شہری بلبلا اٹھے، شہر کا درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پنہچ گیا، شدید گرمی اور حبس نے شہریوں کا جینا محال ہوگیا۔
بجلی