ٹک ٹاپ ایپ آپ کے موبائل کی جاسوسی کرتے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) راتوں رات شہرت کی بلندیوں کو پہنچنے والی چینی سوشل میڈیا ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ آئی فون صارفین کی جاسوسی کرتی رنگے ہاتھوں پکڑ گئی۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق آئی فون کی طرف سے حال ہی میں نیا آپریٹنگ سسٹم آئی او ایس 14متعارف کروایا گیا ہے۔ اس سسٹم میں سکیورٹی کے نئے فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک فیچر صارفین کو اس وقت خبردار کرتا ہے جب کوئی ایپلی کیشن ان کے کلپ بورڈ تک رسائی حاصل کرتی ہے جہاں صارفین کا حساس ڈیٹا بھی موجود ہو سکتا ہے۔
ایپل انسائیڈر کے مطابق اس فیچر کو متعارف کروانے کا فیصلہ ہی اس وقت کیا گیا جب رواں سال مارچ میں سائبر سکیورٹی ماہرین کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ ٹک ٹاک سمیت درجنوں ایپلی کیشنز ایسی ہیں جو آئی او ایس کلپ بورڈ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتی ہیں۔ اس ڈیٹا میں صارفین کے پاس ورڈز، کرپٹو کرنسی والٹ ایڈریس، اکاﺅنٹ ری سیٹ لنکس اور دیگر ذاتی معلومات بھی شامل ہوتی ہیں۔ ماہرین کی اس تحقیق میں 54ایسی ایپلی کیشنز کا پتا چلا تھا جو صارفین کی جاسوسی کرتی ہیں۔ ان میں ٹک ٹاک، چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ وائبو، زوسک، نیوز ایپلی کیشنز این پی آر، فوکس نیوز، گیمز ایپلی کیشنز فروٹ ننجا، بی جی ویلڈ، ایکوویدر، ہوٹلز ڈاٹ کام و دیگر شامل ہیں۔واضح رہے کہ ایپل میں ایک ’یونیورسل کلپ بورڈ فنکشنیلٹی‘ کا فیچر ہے جس کے ذریعے باہم منسلک ایپل ڈیوائسز کے صارفین ایک دوسرے کے کلپ بورڈ پر موجود ڈیٹا پڑھ سکتے ہیں۔ یہ ایپلی کیشن ایپل کے اسی فیچر کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں اور صارفین کی جاسوسی کر رہی ہیں۔