پنجاب اسمبلی، ہنگامہ آرائی، بجٹ منظوری مؤخر، اپوزیشن کو کارکردگی سے مات دینگے: مریم نواز

پنجاب اسمبلی، ہنگامہ آرائی، بجٹ منظوری مؤخر، اپوزیشن کو کارکردگی سے مات ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                    لاہور(نمائندہ خصوصی،جنرل رپورٹر)  وزیراعلی  پنجاب مریم نوازشریف نے کہاہے کہ پنجاب کے عوام سے وعدہ ہے کہ آپ کی وزیراعلی مایوس نہیں کرے گی۔وعدہ ہے عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے ایک دن، ایک گھنٹہ، ایک منٹ بھی آرام سے نہیں بیٹھوں گی۔نظام میں بہتر تبدیلی لائے بغیر آرام سے نہیں بیٹھوں گی۔پنجاب میں ایک بھی تقرری میرٹ کے خلاف نہیں ہوئی، کوئی وزیراعلی یہ دعوی کر سکتا ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پنجاب اسمبلی کے اختتامی بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بس کریں پاکستان کو چلنے دیں،اپوزیشن والے بھی میرے بہن بھائی ہیں، جانتی ہوں ان میں بہت سے لوگ محب وطن پاکستانی ہیں۔بجٹ سے اپوزیشن بھی خوش ہوں گے کہ پنجاب کی عوام پر پہلی بار کوئی ٹیکس نہیں لگا ہے۔  اپوزیشن والے شور نہیں کرنا چاہتے لیکن ان کو کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں۔ شور شرابا سب کرلیتے ہیں خدمت کا شرف کسی کسی کو ملتا ہے۔حکومتیں کئی کو ملیں کئی کو ملے گی، خدمت کا شرف ہر ایک کے نصیب میں نہیں۔اپوزیشن کو انشاء اللہ ہم اپنی پرفارمنس سے مات دیں گے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ تین مہینے کی کارکردگی کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے اشتہار دیا جس میں لکھا تھا کہ”ہم مصروف تھے“۔ یہ خدمت نہیں بلکہ انتقام لینے میں مصروف تھے۔تحریک انصاف کی حکومت نا اہلی کے نئے ریکارڈ قائم کرنے اور لوگوں کے اے سی اتروانے میں مصروف تھی۔ میں حلفاً کہتی ہوں کہ پنجاب حکومت اور نواز شریف نے مخالف کی کوئی سہولت بندکرنے کاحکم نہیں دیا۔باقی چوروں کو وہ سہولیات حاصل نہیں جو عمران خان کو حاصل ہیں۔عمران خان کو دیسی مرغی، ایکسرسائز کا سامان مل جائے لیکن ہماری طرف سے کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔انہو ں نے کہاکہ ان کو اس وقت شرم حیا کرنی چاہیے تھی جب یہ اپنے ملک پر حملہ کر رہے تھے۔ان کو اس وقت شرم حیا کرنی چاہیے تھی جب انہوں نے توشہ خانہ کو کاروبار بنایا۔ہم نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا،یہ اپنے اوپر ظلم کرنے کے لیے خود ہی کافی ہے۔پہلے والوں کی نا اہلی کا رونا نہیں روؤں گی جب کرپشن عام تھی اور رشوت کے بغیر کوئی فائل نہیں چلتی تھی- میں اپنے 100 دن کی کارکردگی عوام کے پاس لے کر آئی ہوں۔پنجاب میں ایک بھی تقرری میرٹ کے خلاف نہیں ہوئی۔پیپلز پارٹی، چودھری شافع حسین اور تمام اتحادیوں کا میرٹ کو یقینی بنانے میں سپورٹ پر شکریہ ادا کرتی ہوں۔کسان کسی شرپسند کی باتوں میں نہ آئیں۔  10 ارب روپے کی لاگت سے پورے پنجاب میں لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز کر رہے ہیں۔ گوگل انٹرنیشنل ہر سال تین لاکھ سے زائد بچوں کو ڈیجیٹل سکلز کی ٹریننگ دے گا۔بچوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے کے لیے پہلی بار مڈل ٹیک، میٹرک ٹیک اور انٹر ٹیک پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ دنیامیں پڑھائے جانے والے نئے ڈسپلنز متعارف کروا رہے ہیں۔مشین لرننگ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس،ای مرچنڈائزنگ اور سٹارٹ اپس سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے۔پنجاب میں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے کر دی ہے۔کم ازکم اجرت کا صرف اعلان نہیں کیا بلکہ ایسا نظام لا رہے ہیں کہ ہر مزدور کوپوری اجرت ملے۔علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ماڈل بازاروں سے مفت ہوم ڈیلیوری شروع کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف سے ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے چیئرمین اور ممبر قومی اسمبلی محمد افضل کھوکھر کی ملاقات ہوئی، جس میں چیئرمین افضل کھوکھر نے ماڈل بازار پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے ماڈل بازاروں سے آن لائن آرڈر کے لیے موبائل ایپ لانچ کرنے کی ہدایت کردی جبکہ ماڈل بازاروں کو گرین پنجاب سولر ماڈل میں منتقل کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے ہر ضلع میں ایک سال کے اندر ماڈل بازار قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ماڈل بازاروں میں مقررہ نرخ سے کم سبزیاں اور پھل کی فروخت یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے ماڈل بازاروں میں بہترین پھل اور سبزیاں فروخت کیلئے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

پنجاب اسمبلی

  لاہور (نمائند خصو صی) پنجاب اسمبلی کا ایوان  دن بھر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا جس کے باعث بجٹ منظوری موخر کر دی گئی۔سپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خطاب کے دوران بھی اپوزیشن نے شو ر شرابا برپا کیے رکھا۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 11 اپوزیشن ارکان کی رکنیت 15 روز کیلئے معطل کردی۔اپوزیشن ارکان ذوالفقار علی، شہباز احمد، طیاب راشد، محمد عاطف، شیخ امتیاز، حافظ فرحت عباس، اعجاز شفیع، رانا اورنگزیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر اور اسد عباس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر سے سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی۔اپوزیشن لیڈر ذاتی گاڑی پر پنجاب اسمبلی سے واپس روانہ ہوئے، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر سے تمام سٹاف بھی واپس بلالیا۔دوسری جانب ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی کو اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا۔معین ریاض قریشی نے اس حوالے سے بتایا کہ میں ابھی ضروری کام سے اسمبلی گیا سکیورٹی نے اندر جانے کی اجازت نہیں دی، اسمبلی سکیورٹی نے بتایا کہ وائرلیس پر پیغام آیا ہے آپ کے داخلے پر پابندی ہے،میں روکے جانے پر واپس آگیا۔ اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر کا کہنا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے مریم نواز کی خوشنودی کیلئے انتقامی رویہ اپنایا، گاڑی اور سٹاف واپس لے کر پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ملک احمد بھچر کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام دشمن اقدامات کی نشاندہی اپوزیشن کی ذمہ داری ہے، انتقامی کارروائیاں عوام کے مسائل کی نشاندہی سے نہیں روک سکتیں۔اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اپنے انتظام کردہ ظہرانے پر کھانا فراہم کرنے والے سٹاف کو بھی واپس بلا لیا گیا، سپیکر اور حکومت جو ایکشن لینا چاہتے ہیں شوق سے لیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران احتجاج کا آئینی حق استعمال کیا،ہم حقیقی اپوزیشن ہیں کمپرومائز اپوزیشن نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کوئی بیک ڈور بات نہیں کریں گے، ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ نے ثابت کردیا وہ چھوٹے دل کی مالک ہیں، اپوزیشن کا احتجاج بھی برداشت نہیں کر سکیں۔اپوزیشن قیادت نے اعلان کیا کہ مقدمات ہوں، گرفتاریاں یا سپیکر کوئی ایکشن لیں، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، مریم نواز کی 100دن کی کارکردگی یہ ہے کہ کسانوں سے گندم نہ خریدنا اور ہتک عزت بل لائی ہیں۔ 

رکنیت معطل

مزید :

صفحہ اول -