تفریحی پارکوں کو سیکیورٹی ناپید ،شہری غیر محفوظ
لاہور(لیاقت کھرل) شہر کی تفریحی گاہوں میں جہاں روزانہ ہزاروں شہریوں کا رش لگا رہتا ہے وہاں آٹھ بڑے پارکوں میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد جبکہ چار بڑے پارکو ں میں اتوار کے روز چار سے پانچ لاکھ شہری سیر و تفریح کیلئے آئے ہیں ، اس میں سب سے زیادہ رش جیلانی پارک جبکہ دوسرے نمبر پر گلشن اقبال پارک میں ریکارڈ میں بتایا گیا ہے۔اس میں خاص بات یہ ہے کہ شہر کی تمام پارکو ں میں محض چند سکیورٹی گارڈز اور اسلحہ کے بغیر ہیں اور اس میں 200کے قریب مالیوں سے سکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی لی جاتی ہے، کلوز سرکٹ کیمرے میٹل ڈیٹکٹرز کی شدید کمی جبکہ واک تھرو گیٹ بھی ناکارہ پائے گئے ہیں ’’پاکستان‘ ‘ کو پی ایچ اے کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق پی ایچ اے میں افسران سمیت 6ہزار ملازمین جبکہ 2ہزار عارضی ملازمین ہیں جن میں سے 1000ملازمین 6ماہ سے ائیرپورٹ کے قریب چار سو ایکڑ زمین کو گرین کرنے کی ڈیوٹی دے رہے ہیں، جبکہ پارکوں میں سکیورٹی گارڈ نہ ہونے کے برابر ہیں، پی ایچ اے حکام کے مطابق جیلانی پارک میں اتوار کے روز ڈیڑھ لاکھ جبکہ عام دنوں میں 30سے 40ہزار لوگ سیر و تفریح کیلئے آتے ہیں اور دوسرے نمبر پر جیلانی پارک میں 60ہزار سے 70ہزار لوگ اور اسی طرح باغ جناح میں 15سے 20ہزار اور جبکہ اتوار کے روز ایک لاکھ سے زائد افراد کا رش ریکارڈمیں ظاہر کیا گیا ہے، تاہم کسی تہوار یا فیسٹیول پر جیلانی پارک میں اتوار کے روز ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ اور گلشن اقبال پارک میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد سیر و تفریح کے لئے آئے ہیں، اس میں لاہور کی پارکوں میں 103مالی جو کہ سکیورٹی گارڈز کی ڈیوٹی دیتے ہیں، اس میں کسی بھی مالی کے پاس نہ تو اسلحہ اور نہ ہی کوئی میٹل ڈیٹکٹرز کی سہولت ہے، جبکہ اس کے ساتھ چڑیا گھر سمیت دیگر تفریحی گاہوں میں بھی سکیورٹی نام کی کوئی چیز نہیں، چڑیا گھر جہاں اتوار کے روز پچاس ہزار افراد سیر کے لئے آتے ہیں، صرف ایک واک تھرو گیٹ جو کہ اکثر خراب رہنے کی شکایت پر ٹھیک کہا جاتا ہے ، اس حوالے سے ڈی جی پی ایچ اے میاں محمد شکیل نے بتایا کہ 103مالی اور 42سکیورٹی گارڈز ہیں، جو کہ تین شفٹوں میں سکیورٹی کی ڈیوٹی دیتے ہیں، تاہم سکیورٹی گارڈز یا مالیوں کو اسلحہ نہیں دیا جا سکتا ۔ ڈی جی نے مزید بتایا کہ تمام بڑی پارکوں میں 400میٹل ڈیٹکرز اور واک تھرو گیٹ خریدے جا رہے ہیں ، ڈی جی نے مزید بتایا کہ پارکوں کی سکیورٹی انتہائی سخت اور تمام پارکوں میں کروڑوں روپے کی لاگت سے کھار دار تاریں لگائی جا رہی ہیں۔