لاہودوسرے روز بھی سوگ میں ڈوبا رہا ،3بچوں سمیت مزید 5زخمی دم توڑ گئے ،سانحہ گلشن اقبال پارک کا مقدمہ 4نامعلوم افراد کے خلاف درج

لاہودوسرے روز بھی سوگ میں ڈوبا رہا ،3بچوں سمیت مزید 5زخمی دم توڑ گئے ،سانحہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور/کراچی/پشاور/کوئٹہ(اپنے کرائم رپورٹر سے،اے این این،مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور میں خود کش حملے میں زخمی ہونے والے 3بچوں سمیت مزید5زخمی دم توڑ گئے،جاں بحق افراد کی تعداد74تک جا پہنچی،61میتیں ورثاء کے سپرد،13کی شناخت نہ ہو سکی،واقعہ کا مقدمہ 4 نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا متعدد سہولت کار بھی نامزد،سانحہ کے خلاف ملک بھر میں سرکاری سطح پر سوگ،قومی پرچم سرنگوں، خیبر پختون خوا میں عام تعطیل ،ملک بھر میں وکلا کا عدالتی بائیکاٹ،مقدمات بغیر کسی کارروائی کے اگلی تاریخوں تک ملتوی کر دئیے گئے ۔جناح ہسپتا ل نتظامیہ نے گلشن اقبال پارک دھماکے کے67 زخمیوں کے ناموں کی فہرست جاری کردی ۔گلشن اقبا ل پا ر ک میں ہو نے والے خو د کش دھما کے میں جا ں بحق ہو نے والو ں کی مختلف علا قو ں میں تد فین کر دی گئی ،میتیں گھر وں میں پہنچنے کے مو قع پر انتہا ئی رقت آ میز منا ظر دیکھنے میں آ ئے،خو اتین شد ت غم سے نڈ ھا ل ہو کر بے ہو ش ہو تی رہیں،دھما کے میں دو بچو ں سمیت آ ٹھ مسیحی بھی جا ں بحق ہو ئے جن کی آ خر ی رسو ما ت کی ادا ئیگی کے بعد مقا می قبر ستا نو ں میں تد فین کی گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں گزشتہ روز ہونے والے خود کش حملے میں زخمی ہونے والے لاہور کی جناح ہسپتال میں زیر علاج دو بچوں سمیت مزید5زخمی دم توڑ گئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد74ہو گئی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دم توڑنے والا وحدت کالونی کا 6 سال کا بچہ محب سیر کیلئے گیا تھا ۔اس کے علاوہ دھماکے میں جاں بحق سانگھڑکی کمسن ثمینہ کا باپ فیض محمد ، کمسن بھائی شیراز اور ماموں شانی بھی جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ خودکش دھماکے کے بعدسے ثمینہ کی ماں ابھی تک لاپتہ ہے،ثمینہ کے میزبان امجد ، اس کی بیوی زبیدہ اور بیٹی بھی جاں بحق ہو گئی تھی،جناح ہسپتال میں زیر علاج 7 سال کی زخمی لاوارث بچی بھی انتقال کر گئی ۔ بچی شدید زخمی حالت میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج تھی۔بچی کو گلشن اقبال پارک میں دھماکے کے بعد ہسپتال لایا گیا تھا۔ اب بھی جناح ہسپتال میں مزید122زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے 18کی حالت تشویشناک ہے ۔جاں بحق ہونے والے 74افراد میں سے 60کا لاشیں شناخت کے بعد ورثاء کے سپرد کر دی گئی ہیں جبکہ 13کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی یا ان کے ورثاء نہیں ملے۔ان افراد کے حوالے سے ڈی این اے کئے جانے کا امکان ہے ۔سانحہ لاہور کا مقدمہ تھانہ اقبال ٹاؤن میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے ۔ایف آئی آر سی ٹی ڈی کے اہلکار عبدالمجید کی مدعیت میں درج کی گئی ۔ ایف آئی آر کے متن میں اہلکار عبدالمجید کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گلشن اقبال پارک میں ڈیوٹی دے رہا تھا ۔ چار مشکوک افراد نے پارک میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ مشکوک افراد کو روکنے کی کوشش کی تو ایک پارک کے اندر اور تین مختلف سمتوں میں دوڑ پڑے جس کے بعد گیٹ نمبر پانچ کی جانب دھماکہ ہوگیا۔ مقدمہ میں دہشت گردی ، قتل ، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں ۔مقدمے میں نامعلوم دہشت گرد تنظیم ، مبینہ خود کش حملہ آور اور نامعلوم سہولت کاروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران پتا چلا ہے کہ خودکش حملہ آور کی عمر 22 سے 25 سال کے درمیان ہے اور دھماکے میں 8سے 10 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔میو ہسپتا ل کے مردہ خانہ شنا خت کے بعد میتیں ورثا کے حو الے کر نے کا سلسلہ گز شتہ روز بھی جا ری رہا ۔گلشن اقبا ل پا رک میں سیکو رٹی گا رڈ کے فر ائض سر انجا م دینے والے شر قپو ر کے رہا ئشی عنا یت علی کے تین بچے بھی دھما کے کی ذد میں آ کر مو ت کی آ غو ش میں چلے گئے جبکہ عنا یت علی خو د شد ید زخمی حا لت میں جنر ل ہسپتا ل میں زیر علا ج ہے۔خو د کش دھما کے میں جا ں بحق ہو نے والے 7سا لہ سمیع اللہ ،وجا ہت علی اور 11سا لہ عر وج فا طمہ کی میتیں آ با ئی علا قے محلہ عید گا ہ شر قپو ر شر یف لا ئی گئیں تو کہر ام بر پا ہو گئیں اور والد ہ سمیت دیگر رشتہ دار خو اتین دھا ڑ یں ما ر ما ر کر روتی رہیں۔ایک ہی گھر سے تین جنا زے اٹھے تو انتہا ئی رقت آ میز دیکھنے میں آ ئے ۔تینو ں بہن بھا ئیو ں کو دربا ر حضر ت میا ں شیر محمد شر قپو ری میں نما ز جنا زہ کی ادا ئیگی کے بعد قبر ستا ن میں سپر د خا ک کر دیا گیا ۔نما ز جنا زہ میں سیا سی شخصیت سمیت اہل علا قہ کی کثیر تعد اد نے شر کت کی ۔گلشن اقبا ل پا ر ک میں لا ہور پر یس کلب کے لا ئف ممبر اور سنیئر صحا فی سعید ملک کے بڑ ے بیٹے ارشد سعید بھی جا ں بحق ہو گئے۔میت کو آ با ئی علا قے ملتا ن لے جا یا گیا جہا ں پر نما ز جنا زہ کی ادائیگی کے بعد تد فین کی گئی ۔گلشن اقبا ل پا رک میں پا نچ بہنو ں کا اکلو تا بھا ئی عثما ن بھی اپنے گھر والو ں کو روتا چھو ڑ کر منو ں مٹی تلے سو گیا ۔سنگھ پو رہ عثما ن پا رک کے رہا ئشی 28سا لہ محمد عثما ن کی نما ز جنا زہ میں مسلم لیگ (ن)کے رکن قو می اسمبلی پر ویز ملک ،رکن پنجا ب اسمبلی چو دھر ی شہبا ز سمیت دیگر نے شر کت کی جسکے بعد اسے مقا می قبر ستا ن میں سپر د خا ک کر دیا گیا ۔اس سے قبل جب عثما ن کی میت نما ز جنا زہ کیلئے اٹھا ئی گئی تو ما ں اور بہنیں میت کے سا تھ لپٹ کر اور دھا ڑ یں ما ر ما ر کر روتی رہیں جس سے ہر انکھ اشکبا ر ہو گئی ۔خو د کش دھما کے میں بیس سا لہ محمد کا مر ان کی نما ز جنا زہ شہنشا ہ قبر ستا ن پکی ٹھٹی میں ادا کی گئی جس میں خو اجہ احمد حسا ن ،تو صیف احمد شا ہ ،چو د ھر ی اختر رسو ل اور دیگر نے شر کت کی ۔سمن آ با د کے رہا ئشی 23سا لہ محمد ند یم اور اہلیہ کی نما ز جنا زہ قا دری پا رک میں ادا کی گئی جس میں اہل علا قہ کی کثیر تعد اد نے شر کت کی ۔نما ز جنا زہ کی ادائیگی کے بعد میا ں بیو ی کو مقا می قبر ستان میں سپر د خا ک کر دیا گیا ۔گلشن اقبا ل پا رک میں قصو ر کا رہا شی امجد اپنی بیو ی اور بیٹے سمیت دھما کے کی ند ر ہو گیا ۔نما ز جنا زہمیں سیا سی وسما جی شخصیا ت سمیت اہل علا قہ کی کثیر تعد اد نے شر کت کی ۔خو د کش دھما کے میں دوسر ی اور چو تھی جما عت کے دو طا لبعلم بھی جا ں بحق ہو گئے۔یو سف آ با د کا لو نی کے رہا ئشی سو مل طا رق اور سا حل مسیحی کی آ خر ی رسو ما ت کی ادا ئیگی کے بعد متحد ہ مسیحی قبر ستا ن میں تد فین کی گئی ۔فتح پو ر رائیو نڈ کے رہا ئشی 18سا لہ ارسلا ن کی آ خر ی رسو ما ت کی ادا ئیگی کے بعد علی رضا آ با د کر سچن قبر ستا ن میں تد فین کی گئی سگیا ں پل کی رہا ئشی ارم شہز اد ی کی نما ز جنا زہ میں اہل علا قہ کی کثیر تعد اد نے شر کت کی اور اس کی مقا می قبر ستا ن میں تد فین کی گئی ۔خو د کش دھما کے میں جا ں بحق ہو نے والے سلا مت یو سف ،جنید مسیح ،وقا ر پر ویز ،با سط اما نت ،شیر ون پطر س،اور متا ہل جا وید کی آ خر ی رسو ما ت یو حنا آ با د میں ادا کی گئیں جس کے بعد ان کی مسیحیو ں کے مقا می قبر ستا ن میں تد فین کر دی گئی ۔اس مو قع پر انتہا ئی رقت آ میز منا ظر دیکھنے میں آ ئے ۔دھما کے میں جا ں بحق ہو نے والی عینی کی بھی آ خر ی رسو ما ت ادا کر دی گئی ۔چو نگی امر سد ھو فیر وز پو ر روڈ کے رہا ئشی 23سا لہ پر نس کی بھی مقا می قبر ستا ن میں تد فین کر دی گئی ۔ضلعی انتظا میہ کے تر جما ن کے مطا بق خو د کش دھما کے میں جا ں بحق ہو نے والو ں کی شنا خت کے بعد سا ت میتیں سند ھ ،تین قصو ر ،آ ٹھ اوکا ڑ ہ ،چا ر شیخو پو رہ ،دو حا فظ آ با د ،دو سا ہیو ال ،ایک آ زاد کشمیر اور تین بلو چستا ن کیلئے رواونہ کی گئیں۔دریں اثناء لاہور میں گزشتہ روز ہونے والے خود کش حملے کے بعد پوری قوم سوگوار ہے اور پیر کو ملک بھر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلان کے مطابق سرکاری سطح پر سوگ منایا،اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔سانحہ لاہور پر پنجاب حکومت کی طرف سے تین روزہ جبکہ سندھ،خیبر پختون خوا اور بلوچستان کی حکومتوں کی طرف سے ایک دن یوم سیاہ منانے کا علان کیا تھا جس کے مطابق ملک بھر میں قومی سطح پر سوگ منایا گیا اور قومی پرچم سرنگوں رہا۔خیبر پختون خوا میں صوبائی حکومت کی جانب سے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے بھی تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔لاہور میں نجی تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بھی بند رہے ۔لاہور میں تاجر تنظیموں نے مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا تھاہے جبکہ چاروں صوبوں میں وکلاء تنظیموں کی اپیل پر وکلاء نے عدالتی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کیا جس کے باعث مقدمات بغیر کسی کارروائی کے اگلی تاریخوں تک ملتوی کر دئیے گئے ۔ وکلا نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شہدا کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔اعلیٰ اور ماتحت عدلیہ کے بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے ۔لاہور کے تفریحی مرکز گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے بعد سے سانگھڑ سے تعلق رکھنے والے 8 اور ٹنڈو الہ یار کے 2 بچے اب تک لاپتہ ہیں۔سانگھڑ کی تحصیل شاہ پور چاکر کے گاؤں فقیر جی کھوئی سے تعلق رکھنے والا فیض محمد چانیو اپنی بیوی، چار بچوں اور دو نواسوں کے ہمراہ ایک ہفتے قبل لاہور گیا تھا۔فیض محمد چانیو کے بھائی حنیف چانیو کے مطابق اس کا بھائی اپنے اہل خانہ کے ساتھ اتوار کی شام گلش اقبال پارک سیر کے لیے گیا تھا۔ جب یہ اطلاع ملی کی دھماکا ہوگیا ہے تو بھائی کو رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ،تاہم کسی سے بھی رابطہ نہ ہوسکا۔ادھر دھماکے میں ٹنڈو الہ یار کے علاقے ٹنڈو سومرو سے تعلق رکھنے والے سخاوت نظامانی اور اس کا 16 سالہ بیٹا فضیل نظامانی بھی دھماکے میں زخمی ہوگیا۔اہل خانہ کے مطابق سخاوت نظامانی اپنے تین بیٹوں اور دو بھانجو کے ساتھ گلشن اقبال پارک گیا تھا۔ دھماکے کے بعد اس کے مزید دو بیٹے 8 سالہ روہیل اور 12 سالہ علی عباس لاپتہ ہیں جبکہ اس کے دو بھانجے لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچ چکے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -