یو اے ای نے 11سے زائد افراد کو دہشتگردی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی
مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا نام یورپی یونین کے کروڑوں یورو لوٹنے میں ملوث دو دیگر ملزمان کیساتھ آیا ہے جس کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ نیتن یاھو نے اپنے دوست ارنو میمران اور مائیر حبیب کیساتھ ملکر 2003 ء میں یورپی یونین کے 282 ملین یور لوٹ لئے تھے۔اسرائیلی عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں یورپی اخبارات میں نیتن یاھو اور اس کے دوست ارنو میمران کی تصویر سامنے آئی ہے۔ یہ تصویر 2003 ء کی ہے جو مونٹ کارلو کے ساحل پرکھینچی گئی تھی۔ اس وقت نیتن یاھو ارئیل شیرون کی حکومت کے وزیر مالیات تھے۔میمران پرالزام ہے کہ اس نے مائیر حبیب نامی ایک دوسرے ساتھی کیساتھ مل کریورپی یونین کے 282 ملین یورو لوٹے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میمران نے 2000 ء میں پیرس میں انتہائی مہنگا فلیٹ بھی نیتن یاھو کو کرائے پردلوایا تھا جس میں یاھو کئی روز تک اپنے اہل خانہ کیساتھ ٹھہرے۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیتن یاھو کے میمران کے ساتھ کس قدر گہرے مراسم تھے۔ یہ وہی دور تھا جب میمران پرالزام عاید کیا گیا تھا کہ اس نے یورپی یونین کے کئی ملین یورو چوری کیے ہیں۔فرانسیسی حکومت نے گزشتہ کچھ عرصے سے لاکھوں یورو کی لوٹ مار کے کیس کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ چند ماہ قبل فرانسیسی پراسیکیوٹر جنرل کی ہدایت پرایک تیونسی یہودی مرڈ خائے مولی کو حراست میں لیا تھاجس کا ارنو میمران کیساتھ گہرا تعلق بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی امکان ہے کہ مولی بھی رقم چوری کے سکینڈل میں ملوث تھا کیونکہ اس کے میمران کیساتھ براہ راست روابط تھے۔ اسی عرصے میں اس وقت کے اسرائیلی وزیرمالیات اور موجودہ وزیراعظم نیتن یاھو کے بھی میمران اور اس کے دوسرے ساتھیوں کیساتھ تصاویر سامنے آئی تھیں۔بعد ازاں یہ شبہ کیا جانے لگا تھا کہ 282 ملین یورو کی لوٹ مار میں نیتن یاھو کا بھی ہاتھ ہو سکتا ہے۔