لاہورواقعے کی تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنادی، پنجاب میں انٹیلی جنس بنیادوں پر مشترکہ آپریشنز تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے: رانا ثنا اللہ

لاہورواقعے کی تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنادی، پنجاب میں انٹیلی جنس بنیادوں پر ...
لاہورواقعے کی تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنادی، پنجاب میں انٹیلی جنس بنیادوں پر مشترکہ آپریشنز تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے: رانا ثنا اللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاہورواقعے کی تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، زخمیوں کامفت علاج بہترین اندازمیں ہورہاہے اور بیرون ملک علاج کی ضرورت پڑی توعلاج کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ کل سے پنجاب میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر مشترکہ آپریشنز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ پنجاب میں کوئی نوگوایریانہیں ہے، اگرپنجاب میں کوئی نوگوایریا ہے توبتایا جائے،پنجاب میں دہشتگردی کا کوئی منظم نیٹ ورک موجود نہیں اور نہ ہی کوئی محفوظ ٹھکانا ہے۔ فورتھ شیڈول کے افرادکی تعدادساڑھے15سو ہے جن پر کڑی نگاہ رکھی گئی ہے جبکہ مدرسوں کا مکمل ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج، رینجرز، پولیس اور قانون نافذکرنیوالے ادارے مشترکہ کارروائیاں کررہے ہیں، انٹیلی جنس کی بنیادپرکارروائی پولیس اورسی ٹی ڈی کرتی رہی ہے سی ٹی ڈی نے پنجاب میں 16 آپریشنز کیے البتہ ضرورت پڑنے پرفوج بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پرکارروائی کرتی رہی ہے اورکل سے انٹیلی جنس بیسڈآپریشنزکی تعداد بڑھانے کا فیصلہ ہواہے اور کچے کے علاقے میں بھی آپریشن شروع کیا جارہا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 56 آپریشنزکیے گئے جوپولیس نے کیے اور 5 ہزار 221 افرادکو حراست میں لیا گیا گرفتار ہونے والے کچھ افراد رہاہوئے۔ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر پنجاب میں بھی عملدرآمد جاری ہے،خودکش بمبار یہاں کسی کے پاس توٹھہرا ہوگا اور کوئی توہینڈلرہوگا پنجاب میں بھرپورطورپردہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی بیخ کنی کی گئی ہے اور اس کام کیلئے رینجرزکے علاوہ 8200 اہلکارذمے داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔