ایف بی آر سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے انکار نہیں کر سکتا، ہائیکورٹ
لاہور ( نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس جاری نہ کرنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس روکنے کا اختیار نہیں ہے۔ مسٹر جسٹس شاہد جمیل خان نے یہ آبزرویشن ہارون سٹیل ملز کی درخواست ثمر آور قرار دے کر نمٹاتے ہوئے جاری کی۔ درخواست گزار کی طرف سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سٹیل کے خام مال کی درآمد پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو امپورٹ ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کر دیا جاتا ہے لیکن فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے دوبارہ سٹیل ملز کے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس شامل کرنا شروع کر دیا ہے، درخواست گزار سٹیل ملز کے بجلی کے بل میں اٹھائیس لاکھ روپے کا بل شامل کیا گیا ہے، اس رقم کے سلسلے میں ایف بی آر کو سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواستیں دی ہیں مگر سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جا رہا ہے، کمشنر ان لینڈ ریونیو گوجرانولہ محمد بلال نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کمپنی سمیت دیگر زیر التواءکمپنیوں کو ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس جاری کئے جا رہے ہیں ، درخواست گزار کا سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کرا دیا گیا ہے جبکہ زیر التواءسرٹیفکیٹس بھی جاری کر دیئے جائیں گے، عدالت عدالت نے کمشنر کے بیان پر ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کو ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس روکنے کا اختیار ہی نہیںہے، ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس روکنا غیرقانونی اقدام ہے، عدالت نے کمشنر کے بیان پر درخواست نمٹاتے ہوئے سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سرٹیفکیٹس جاری نہ کرنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیدیا۔