کل دن کی روشنی میں میڈ یا کے سامنے ڈی چوک کو مظاہرین سے کلیئر کرا لیا جائے گا :چوہدری نثار
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثا ر نے کہا ہے کہ ممتاز قادری کے چہلم کے شرکا سے معاملات ایک گھنٹے میں حل نہ ہوئے تو کل ڈی چوک کو خالی کرالیا جائے گا ۔ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے رہنماﺅں کی خواہش ہے کہ انہیں کوئی لاش مل جائے تاکہ وہ سیاست کرسکیں لیکن حکومت ایسا کوئی اقدام نہیں کرے گی جس سے ان کے عزائم کامیاب ہوں ۔انہوں نے کہا کہ مظاہرین سے حکومت کی سطح پر مذاکرات نہیں ہونگے ۔اگریہ لوگ ایک گھنٹے تک ڈی چوک سے نہیں گئے تو کل دن کی روشنی میں میڈ یا کے سامنے کارروائی کی جائے گی اور اس کارروائی میں سیکیورٹی فورسز غیر مسلح ہو نگی ۔ان کا کہنا تھاکہ کہ کل ہرصورت ڈی چوک کو ان لوگوںسے کلیئر کرانےع کے بعد اس کی تحقیقات کی جائے گی تاکہ اس طرح سے چند لوگ آئندہ ایسی کارروائی نہ کرسکیں ۔
اسلام آباد میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت کے لیے آپریشن کرنا مشکل کام نہیں ہے ،ایک آرڈر پر آپریشن کے ذریعے ان لوگوں کو ڈی چوک سے ہٹا دیا جائے گا ۔کارروائی میں سیکیورٹی فورسزکو غیر مسلح رکھا جا ئے گا کیو نکہ حکومت ان لوگوں کو لاشیں فراہم کرنا نہیں چاہتی ،کارروائی میں ایک شخص کو ہینڈ ل کرنے کے لیے چھ پولی اہلکار حصہ لیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ کچھ لوگ چہلم کی آڑ میں تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں ۔حکومت کی پوری کوشش ہے کہ سب معاملات عدم تشدد سے حل ہو جائیں اس لیے تحریری حکم دیا ہے کہ کوئی سیکیورٹی اہلکار مسلح نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچا یا اور اہلکاروں کو زخمی کیا جس پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ۔حکومت کے پاس ویڈیو ز موجود ہیں ،جن لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ان باقی لوگوں کو بھی چن چن کو پکڑا جائے گا ۔ان کا کہنا تھاکہ وزارت داخلہ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو انتظامیہ کی کوتاہی دیکھے گی جن کی وجہ سے یہ لوگ اسلام آباد میں داخل ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم نے پنجاب حکومت کے ساتھ انٹیلی جنس رپورٹس شیئر کیں جس پر صوبائی حکومت جوابدہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ چہلم کے شرکا نے زبانی اور تحریری طور پر پنجاب حکومت کو یقین دہانی کرائی کہ چہلم کی دعاکے بعد واپس چلے جائیں گے لیکن پھر اچانک کچھ ہوا اور ان لوگوں نے اپنے وعدے کا پاس نہیں کیا ۔مظاہرین نے پنجاب حکومت کو دھمکی دی اور مطالبات سامنے رکھ دیے اور اس کے بعد ہزاروں لوگوں کو اسلام آباد کی طرف لے کر چل پڑے ۔مظاہرین کے اسلام آباد کی طرف مارچ کے دوران پرتشدد کارروائیاں دیکھنے میں آئیں جن سے 40اہلکار زخمی ہوئے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اپنی زبان کا پاس نہیں کیا اور یہ لوگ رسول ﷺکے نعرے لگاتے ہیں ،نعرے لگانے سے جنت یا ثواب نہیں ملتا ۔رسولﷺنے ہمیشہ اپنی زبان کا پاس کیا اور کفار کے ساتھ بھی اپنے وعدوں کو پورا کیا ۔