خلاف ضابطہ تقرریاں کیس : نیب پنجاب کے 4افسر مستعفی
لاہور، اسلام آباد (خبر نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو میں افسران کی خلاف ضابطہ تقرریوں کے معاملہ پر لاہور کے چار سینئر افسران نے استعفیٰ دیدیا ہے۔سپریم کورٹ میں نیب کیخلاف ضابطہ تقرریوں کا کیس زیر سماعت ہے جس میں حکومت کی جانب سے 48 افسران کی خلاف ضابطہ تقرریوں کا اعتراف کیا گیا تھا، گزشتہ روز عدالت کی جانب سے خلاف ضابطہ بھرتی ہونیوالے افسران کو ازخود ریٹائرمنٹ لینے کی ہدایت کی تھی ،ذرائع کے مطابق نیب لاہور کے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن 1 کیپٹن فرخ نسیم، ڈائریکٹر انویسٹی گیشن 2 محمد یونس اور نیب کوئٹہ کے ڈائریکٹر عامر شاہ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے جبکہ نیب لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر اظہر یعقوب نے بھی واپس اپنے محکمے میں بھجوانے کی درخواست کردی ہے، اظہر یعقوب اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان سے ڈیپوٹیشن پر نیب میں تعینات تھے ذرائع کے مطابق نیب کے دیگر سینئر افسران بھی استعفیٰ دینے پر غور کررہے ہیں تاہم استعفوں کی منظوری کا حتمی فیصلہ چیئرمین نیب کریں گے۔ دوسری جانب مستعفی ہونیوالے افسران کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کو پری میچور ریٹائرمنٹ کیلئے لکھ دیا ہے۔ادھر سپریم کورٹ نے نیب میں خلاف ضابطہ تقرریوں کے ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ روز سماعت کی۔عد ا لت کی جانب سے نو میں سے چار افسروں کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست منظور ، 2کو انکے اصل محکموں میں واپس بھیجنے کا حکم دیا گیا جبکہ چار افسران میجر (ر) برہان، میجر طارق محمود، میجر شبیر احمد اور عالیہ رشید کے مستقبل کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ڈی جی لاہور عالیہ رشید نے ریٹائرمنٹ لینے سے انکار کر دیا ہے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ وہ ریٹائرمنٹ لیتیں تو شاید پنشن مل جاتی۔ جسٹس امیرہانی مسلم نے استفسار کیا کہ کیا فوج میں رولز نرم کر کے بھرتی ہو سکتی ہے؟ انہوں نے نیب میں خالی ہونیوالی اسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیوں کیلئے اشتہار دینے کی بھی ہدایت کی۔
نیب افسرا ن مستعفی