وزیر اعلیٰ کا متاثرین بالا کوٹ کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ 30اپریل تک مکمل کرنے کا حکم

وزیر اعلیٰ کا متاثرین بالا کوٹ کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ 30اپریل تک مکمل کرنے کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور( سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کورین سفیر Suh Dung-gu کے صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی اور باہمی تعاون میں فروغ کے عزم کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا معاشی مستقبل بڑا تابناک ہے صوبائی حکومت تیز رفتار تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کیلئے سازگار ماحول بنا چکی ہے ۔یہ صوبہ افغانستان ، واخان کے ذریعے وسطی ایشیاء سمیت پورے خطے کیلئے تجارت اور معیشت کا مرکز بننے جارہا ہے ۔ ہم 16 اور17 اپریل کو چین میں روڈ شو کرنے جارہے ہیں ۔جس میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کو مارکیٹ کریں گے ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں کورین سفیر Suh Dung-gu سے گفتگو کر رہے تھے ۔ چیئرمین ازمک غلام دستگیر ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار اور دیگر متعلقہ حکام بھی ا س موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں خیبرپختونخوا اور کوریا کے درمیان ثقافتی تعلقات ، باہمی تعاون کے پہلوؤں اور صوبے کی معاشی ترقی کیلئے مجوزہ کورین سرگرمیوں سمیت ثقافت ، سیاحت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، قابل تجدید توانائی ، معدنیات اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کورین سفیر نے خیبرپختونخوا میں اُبھرتے ہوئے کاروبار دوست ماحول ، سرمایہ کاری کی سرگرمیوں خصوصاً توانائی کے منصوبوں کو سراہا۔ انہوں نے مختلف شعبوں خصوصاً آئی ٹی اور توانائی میں گہر ی دلچسپی کا اظہار کیااور دونوں حکومتوں کے مابین تعاون کے فروغ اور خیبرپختونخو اکے سافٹ امیج کو اُجاگر کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔وزیراعلیٰ نے کورین سفیر کے دوستانہ عزائم کا خیر مقدم کیا اور صوبے میں جاری صنعتکاری اور صوبائی حکومت کی کاوشوں کے تناظر میں متوقع معاشی مستقبل سے آگاہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت مختلف شعبوں خصوصاً توانائی، معدنیات، پن بجلی اور صنعت میں سی پیک اور نان سی پیک 100 کے قریب منصوبے تیار کر چکی ہے جنہیں روڈ شو میں مارکیٹ کیا جا ئے گا۔ موٹرو ے پروسیع قطعہ اراضی پر انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کر رہے ہیں جو سی پیک کا حصہ ہو گا ۔گلگت چترال دیر تا چکدرہ روڈ سی پیک کے متبادل روٹ کے طور پر تجویز کیا گیا ہے جس سے یہ صوبہ وسطی ایشیاء سمیت پورے خطے کو مربوط کرے گا۔توانائی کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اپنی حکومت کے اختتام تک 4000 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرلیں گے ۔فاٹا اصلاحات کے حوالے سے تبادلہ خیال کے دوران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم فاٹا کا خیبرپختونخوا میں مکمل انضمام چاہتے ہیں اور یہی فاٹا کے مسائل کا کل وقتی حل اور عوام کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ اس موقع پر فریقین کی طرف سے تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا۔<><><><><><><><>
پشاور( سٹاف رپورٹر) وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے زلزلہ سے تباہ حال بالاکوٹ کے متاثرین کو نئے بالاکوٹ سٹی میں پلاٹس کی الاٹمنٹ کیلئے انتظامات کو 30 اپریل تک حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے نئے بالاکوٹ سٹی منصوبے پر کام رک جانے کے بعد کنٹریکٹر کو ادائیگیوں میں بے ضابطگی اور دیگر متعلقہ مسائل کے حل کیلئے صوبائی انسپکشن ٹیم کے ذریعے انکوائری کی ہدایت کی ہے ۔یہ ہدایات انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے جاری کیں۔دوسروں کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین ایرا، ڈی جی پیرا، کمشنر ہزارہ، ڈی سی مانسہرہ، ڈی آئی جی ہزارہ، پی ٹی آئی کے علاقائی صدر زرگل، علاقے سے سابق رکن صوبائی اسمبلی مظہر علی قاسم، مقامی ویلج ناظمین ریاض احمد، حاجی نورحسین،محمد امتیاز اور اسد قذافی نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نیو بالاکوٹ سٹی میں متاثرین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ اگلے مہینے کی 30 تاریخ تک یقینی بنائی جائے جبکہ صوبائی انسپکشن ٹیم اس بات کی وجوہات معلوم کرے کہ سات سال قبل منصوبے پر کام رکنے کے بعد کنٹریکٹر کو کن مدات میں بے ضابطگیاں ہوئیں ۔ انکوائری کمیٹی اس ضمن میں ہونے والی کوتاہیوں کا تعین کرے گی اورراست اقدام تجویز کرے گی ۔وزیراعلیٰ نے ایک دوسری کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی جو نیو بالاکوٹ سٹی پرکام دوبارہ شروع کرنے سے متعلق امکانی رپورٹ تیار کرے گی ۔ کمیٹی چیف انجینئر ایرا، پراجیکٹ ڈائریکٹر مانسہرہ ترقیاتی ادارہ اور ڈی جی ایرا پر مشتمل ہو گی اور یہ متعلقہ اراضی پر قابضین کا قبضہ ختم کرنے کے بعد کام کا آغاز کرے گی اور عملی کام کیلئے جامع تجاویز بھی پیش کرے گی ۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ وہ اس اہم منصوبے کیلئے مالی وسائل کے ضمن میں وزیراعظم سے بھی رابطہ کریں گے انہوں نے نیوبالاکوٹ سٹی کی اراضی پر غیر قانونی قابضین ہٹانے کیلئے 3 اپریل کی ڈیڈلائن بھی مقرر کی اور واضح کیا کہ جب اراضی مالکان کو اُن کے جائز حقوق اور رقوم ادا کر دی گئیں تو اُن کے غیر قانونی قبضے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا حکومت اس ضمن میں طے شدہ معاہدے کے مطابق اقدامات کی پابند ہے تاہم انہوں نے کہاکہ رضاکارانہ قبضہ چھوڑنے کی صورت میں حکومت سخت کاروائی سے گریز کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ وہ اس مسئلے کا مناسب حل چاہتے ہیں تاہم اس میں مزید وقت کا ضیاع ہر گز نہیں ہونا چاہیے اور متعلقہ محکموں کو اپنا کام بروقت مکمل کرلینا چاہیئے تاکہ متاثرین کو پلاٹ الاٹ کرکے رہائشی سہولیات جلد ازجلد مہیا کی جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے اس بات افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے تباہ کن زلزلہ سے متاثرہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی اور تعمیر نو کے ضمن میں اپنی مجموعی ذمہ داری سے پہلو تہی کی اور اس اہم معاملے پر مناسب توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس رہائشی منصوبے کے پانچ میں سے دو سیکٹر مکانات کی تعمیر کیلئے تیارہیں اور ان میں ضروری انفراسٹرکچر بھی مہیا کیا گیا ہے تاہم باقی تین سیکٹرز میں پلاٹوں کے تعین کیلئے ڈیزائن کی تیاری پر کام جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر وفاقی حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو نئے بالاکوٹ سٹی کے باقی ماندہ سیکٹرز میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر کام شروع کرنے کیلئے صوبائی حکومت خود بھی 50 کروڑ روپے تک کا انتظام کر سکتی ہے ۔انہوں نے اس سلسلے میں ایک جامع پروپوزل تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی ۔پرویز خٹک نے نئے بالاکوٹ سٹی میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے وسائل پیدا کرنے کی غرض سے کمرشل سرگرمیوں اور پلاٹس کی فروخت کے پلان کی تجویز پر متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ مانسہرہ کے زلزلہ متاثرین کیلئے ایک نئی اُمید کے طور پر سامنے آئے ہیں کیونکہ حال ہی میں موجودہ حکومت نے اس مسئلے کو نہ صرف اُٹھایا بلکہ متاثرین کو پلاٹس کی فراہمی کیلئے عملاً کام شروع کیاتاکہ اُن کو معمولات زندگی کی طرف واپس لایا جا سکے ۔ پی ٹی آئی کے ریجنل پریذیڈنٹ زرگل، سابق ایم پی اے مظہر علی قاسم اور لوکل ناظمین نے وزیراعلیٰ کے اخلاص اور کھلے ذہن سے متاثرین زلزلہ کی بحالی و آباد کاری کے اقدام کوسراہا۔