مذاکرات ناکام ، لیڈی ہیلتھ ویٹرز کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
لاہور(جنرل رپورٹر) لیڈی ہیلتھ ورکرز اور حکومتی وفد میں مذاکرات کا پہلا باضابطہ دور ختم ہونے کے باوجود ایل ایچ ویز نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور نیا مطالبہ سامنے لے آئی ہیں کہ جب تک ان کی طرف سے حکومت کو پیش کیے گئے دس نکات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا وہ کسی حال میں بھی دھرنا ختم نہیں کریں گی۔گزشتہ روز دھرنے کے دوران نسرین قریشی نانی ایل ایچ وی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس پر انہیں مقامی ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔منگل اور بدھ کی درمیانی شب حکومتی وفد اور ایل ایچ ویز کے درمیان ما ل روڈ پر مذاکرات ہوئے اس دوران محکمہ صحت اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے درمیان آٹھ نکات پر اتفاق ہوا ۔لیڈی ہیلتھ ورکرز وفد نے نکات کو مزید واضح کرنے کی ہدایت کی ۔بقایا جات کی پہلی قسط 31مارچ تک ادا کی جائے، سروس اسٹرکچر پر مطالبات کے مطابق عمل درآمد کیا جائے، سرکاری سم کے استعمال اور 24گھنٹے کی شفٹ سے جان چھڑائی جائے،10 سال تک کام کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کے عہدے پر ترقی دی جائے ۔ڈرائیورز اور متعلقہ اسٹاف کے گریڈ بہتر کیے جائیں، سرکاری کام کے لیے فیول سمیت درکار تمام مراعات دی جائیں، محکمہ صحت کے نمائندے کی 5 روز میں مطلوبہ نکات پر عمل درآمد کی یقین دہانی ۔نوٹیفکیشن آنے اور عملی اقدامات ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، اس حوالے سے صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز پنجاب رخسانہ انور نے کہا کہ دھرنا مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گا دھرنے کے باعث گزشتہ روز بھی مال روڈ اور اس کے ارد گر ٹریفک جام رہا۔