بہار ، شرپسند ہندوؤں نے مسجد پر اپنا جھنڈا لہرادیا ، مدرسہ نذر آتش ، کشیدگی بڑھ گئی
پٹنہ(آئی این پی)بھارتی ریاست بہار میں کشیدگی عروج پر پہنچ گئی، علاقے میں انٹر نیٹ سروس معطل اور دفعہ 144نافذ کردی گئی،متاثرہ شہروں میں پویس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے، فرقہ وارانہ جھڑپ میں ایس ایس پی اور انسپکٹر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے اورنگ آباد، بھاگلپور کے بعد اب سمستی پور ضلع میں کشیدگی کے بعد پولیس کے دستے کثیر تعداد میں تعینات کردیئے گئے۔ سمستی پور میں رسوڑا شہر کے گدری بازار میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران جھڑپ میں ایس ایس پی سنتوش کمار اور انسپکٹربی این مہتہ سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔شرپسند ہندوؤںئنے علاقے کی مسجد پر اپنا بھگوا جھنڈا لہرایا اور مدرسہ ضیاء العلوم میں بھی توڑ پھوڑ کی اور آ گ لگا دی جس سے کشیدگی پیدا ہوگئی۔علاقے میں انٹر نیٹ سروس معطل اور دفعہ 144نافذ کردیا گیا۔ کشیدگی کے پیش نظر ڈی ایم پروین کمار اور ایس پی دیپک رنجن بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور طویل مذاکرات کے بعد معاملہ پر قابو پایا۔دربھنگہ کے کمشنر سری نواس،آئی جی پنکج درار اور ڈی آئی جی ونود کمار کی سربراہی میں رسوڑا شہر میں فلیگ مارچ کیا گیا۔واضح رہے کہ ریاست میں ہونیوالی کشیدگی پر آر ڈی جے ڈی اورکانگریس نے بہار حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار بی جے پی کے دباؤکی وجہ سے علاقے میں رونما ہونیوالے ہنگاموں ، تشدد اور کشیدگی پر کارروائی نہیں کررہے۔بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے ٹویٹر پر عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست میں امن و امان کی فضاقائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
بہار کشیدگی