جنازہ از خود نوٹس کیس، حجرہ شاہ مقیم میں گندگی صاف کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت

جنازہ از خود نوٹس کیس، حجرہ شاہ مقیم میں گندگی صاف کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت
جنازہ از خود نوٹس کیس، حجرہ شاہ مقیم میں گندگی صاف کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) گندگی سے جنازہ لے جانے والی ایک تصویر پر لیے جانے والے از خود نوٹس میں چیف جسٹس نے صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے علاقے حجرہ شاہ مقیم کی انتظامیہ کو گندگی صاف کرنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی گندگی سے جنازہ لے جانے کی تصویر سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے تاہم حجرہ شاہ مقیم کے رکن صوبائی اسمبلی سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے سے چنا ہوارکن اسمبلی کیوں پیش نہیں ہوا تو سرکاری وکیل نے آگاہ کیا کہ ایم پی اے ملک سے باہر ہیں۔
چیف جسٹس نے چیئرمین میونسپل کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کے علاقے میں یہ کیا ہو رہا ہے؟ جہاں سے جنازہ گزرا وہ جگہ اس قابل نہیں تھی کہ جنازہ گزر سکے'۔چیئرمین میونسپل کمیٹی نے بتایا کہ 'حالات بہتر ہو رہے ہیں اور 2 ہفتوں میں مزید بہتری ہوگی'۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 'آپ کے علاقے میں قبضہ مافیا کی شکایات بھی ہیں'۔سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے حجرہ شاہ مقیم میں صفائی کے لیے انتظامیہ کو ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت مئی کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس نے رواں ماہ 20 مارچ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر پر ازخود نوٹس لیا تھا، جس میں لوگ گندے پانی میں جنازہ لے جاتے دکھائی دے رہے تھے، بعدازاں اس جگہ کی نشاندہی اوکاڑہ کے علاقے حجرہ شاہ مقیم کے نام سے ہوئی تھی۔