رواں مالی سال کا اختتام، متعدد منصوبے مکمل نہ ہوسکے
رواں مالی سال کا اختتام، متعدد منصوبے مکمل نہ ہوسکے
اسلام آباد(ماینٹرنگ ڈیسک) رواں مالی سال کے دوران بجلی کی کمی کوپوراکرنے کے لیے پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کئی ارب روپوں کے منصوبے شروع کیے گئے جو تاحال تاخیرکاشکار ہیں۔بجٹ 2011ءاور 2012ءمیں پن بجلی کی پیداواربڑھانے کے لیے بیس ارب روپے مختص کیے گئے تھے تاہم مختلف منصوبو ں کے لئے صرف بارہ ارب روپے دیئے گئے۔نجی چینل کے مطابق ان منصوبوںمیں صرف ایک منگلا اپ ریزنگ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔سابق سیکرٹری پلاننگ کمیشن نے بتایا کہ ایک سو پچاس ارب روپے کے منصوبے وہ ہیں جو تکنیکی اوراٹھارہویں آئینی ترمیم کے تحت وفاقی حکومت کو فنڈ نہیں کرنے چاہیے تھے۔اس وقت ملک میں چھوٹے بڑے چالیس پانی اور پن بجلی کے منصوبے زیر تعمیر ہیں جن میں گریٹرتھل کینال،بھاشاڈیم، نو چھوٹے ڈیم اورسات پن بجلی کے منصوبے زیر تعمیر ہیںجبکہ بارہ پن بجلی کے منصوبے ڈیزائن اور فزیبلٹی کے مراحل میں ہیں۔ان تمام منصوبوں کو رواں مالی سال میں مکمل ہونا تھامگر یہ اب تک مکمل نہیں ہوسکے۔پن بجلی کے ان منصوبوں کے لیے غیرملکی قرضہ جات بھی لیے گئے مگر وہ قرضے کہاں گئے وہ آج بھی ایک سوال ہے۔