ہندو انتہا پسندوں نے جنگلات کی اراضی کے نام پر جموں میں مسلمانوں کو گھروں سے بے دخل کرنا شروع کر دیاہے، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر
سرینگر (اے پی پی) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ فرقہ پرست ہندوؤں نے جموں خطے میں مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کر تے ہوئے جنگلاتی اراضی کے نام پرانہیں اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندو انتہا پسند جماعت راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک منصوبہ بند طریقے سے اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت اس میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہاہے کی غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے کے مستقل رہائشی حقوق دینے ، پنڈتوں کے لیے مقبوضہ وادی میں الگ کالونیاں بنانے ، غیر کشمیری طلبہ کو سٹیٹ سبجیکٹ کی فراہمی، اہم سرکاری پوسٹوں سے مسلمانوں کو ہٹا کر ان پر ہندو وں کی تقرریاں ، جنگلات کی اراضی کے نام پر مسلمانوں کو اپنے گھروں سے بے دخل کرنے اور اس طرح کے دیگر مذموم اقدامات کے پیچھے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کا ذہن کارفرما ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ان تمام مذموم منصوبوں کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہندو انتہا پسند جماعتوں کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کشمیریوں کو ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا چاہے۔