چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے ،کامران مائیکل
کراچی(آن لائن)وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا وہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے ،پاکستان کی خراب معاشی صورتحال کو سہارا دینے کے لیے پاک چائنا اقتصادی راہداری کے ذریعے چین نے پاکستان کی مددکی ،دنیا میں وہی ملک ترقی کرتاہے جس میں غیرملکی سرمایہ کاری ہوتی ہو ،پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں،موجودہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کی انٹر نیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن( آئی ایم او) کی رکنیت دوبارہ بحال ہوگئی ہے جبکہ آئی ایم او کا مستقل ممبر بننے کے لیے رواں سال الیکشن میں حصہ بھی لے رہے ہیں۔وہ جمعرات کوکراچی پورٹ ٹرسٹ کے ہیڈ آفس کراچی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چائینز ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے مابین ہونیوالے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل جہاز رانی اور بندر گاہ عبد المالک غوری ،چیئرمین کے پی ٹی وائس ایڈ مرل شفقت جاوید اور دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے ۔
وفاقی وزیر کامران مائیکل نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایم او یو پر دستخط کیے گئے ۔ پاکستان چین کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے بعد دنوں ممالک کی حکومتیں طے ہونیوالے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کی پابند ہوں گی اس معاہدے کے تحت کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چین کی سب سے بڑی بندگاہ کے مابین پورٹ اور شپنگ کے امور پر باہمی تعاون کیا جائے گا ۔
دنوں ممالک کے آفیسرز کی مینجمنٹ اور پیشہ وارنہ صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کی جائے گی تاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربے سے فائدہ اٹھاسکے،جبکہ آئی ایم یو کے قوانین کی پاسداری کے لیے بھی چین پاکستان کو پیشہ ورانہ تعلیم اور ٹریننگ دے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم او نے پاکستان کی ممبر شپ منسوخ کردی تھی تاہم موجودہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کی رکنیت دوبارہ بحال ہوگئی ہے جبکہ رواں برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں پاکستان آئی ایم یو کا مستقل بننے کے لیے انتخاب لڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ روشن پاکستان بنانے کے لیے پاک چائنا کاریڈور کا منصوبہ نہایت ضروری تھاموجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کے ساتھ ساتھ ملکی برآمدات میں بھی اضافہ کیا جائے تاکہ یہاں صنعتیں قائم ہو اور لوگوں کو روزگار میسر ہوجس سے ملک میں خوشحالی کا نیا دور شروع ہوجائے گا۔قبل ازیں چین کے 6 رکنی وفد نے ، گوانگ ڈانگ صوبے کے وائس گورنر LIU ZHIGENG کی قیادت میں کے پی ٹی کا دورہ کیا جس میں کے پی ٹی اورچائنیز ٹرانسپورٹ دیپارٹمنٹ کے مابین اشتراک کا معاہدہ طے پایا۔ کے پی ٹی کی جانب سے چیئرمین کے پی ٹی وائس ایڈمرل شفقت جاوید نے اور ٹرانسپورٹ دیپارٹمنٹ گوانگ ڈانگ چین کی جانب سے انکے ڈائرکٹر جنرل زینگ زاؤگینگ نے معاہدے پر دستخط کئے۔اس معاہدے کے تحت پاک چین دوستی میں مزید مضبوطی آئے گی اور دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی فضا مزید ہموار ہوگی۔دونوں ممالک کی بندرگاہوں کے درمیان کارگو ٹرانشپمنٹ فروغ پائے گی اور دونوں ممالک دوستی کے رشتے کی اس مضبوطی سے مزید ایک دوسرے کے قریب آسکیں گی ۔تقریب کے دوران چینی وائس گورنر نے بتایا کہ اس معاہدے کے قیام سے دونوں ممالک میں فراٹ اور لاجسٹکس ، درآمدات و برآمدات اور ٹرانشپمنٹ کارگو اشیاء کی ترسیل میں بھی اضافہ ہوگا جو کہ دونوں ممالک کے لئے خوش آئند ہو گا۔معاہدے کے تحت کسٹم کلیرنگ کے معاملات تیز روی سے حل ہوں گیں جس سے لاجسٹکس کی لاگت میں بھی کمی ہوگی اور اس سے دونوں ممالک مستفید ہوں گیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی جانب سے ایڈمنسٹریٹو آتھارٹیزاورانڈسٹری ایسوسئیشنزایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گی اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر معاملات کو حل کریں گیں۔اس سے مواصلات کو فروغ ملے گا جو کہ دونوں ممالک کی معیشت کی بہتری میں سنگ میل کی حیثیت رکھے گا۔تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر برائے جہازرانی و بندرگاہ سینیٹر کامران مائیکل نے چینی صوبے گوانگ ڈانگ کے وائس گورنرLIU ZHIGENG کو سووینئر پیش کیا