نیشنل ایکشن پلان کے تحت 49 ہزار افراد گرفتار ،137 کو پھانسی دی گئی،نیکٹا

نیشنل ایکشن پلان کے تحت 49 ہزار افراد گرفتار ،137 کو پھانسی دی گئی،نیکٹا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن) پاکستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے قومی ادارے نیکٹا کے رابطہ کار نے کہا ہے کہ قا نون نافذ کرنیوالے اداروں نے تین ہزار سے زائد ایسے افراد کی شناخت کی ہے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں کافی متحرک ہیں کہ ملک میں مدارس کی تعداد کا علم نہیں ہے اور اندازے کے مطابق مختلف دینی مکاتبِ فکر کے تقریباً 18 ہزار سے 29 ہزار مدارس کام کر رہے ہیں۔جمعرات کو اسلام آباد میں نیکٹا کے رابطہ کار حامد خان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔ سینیٹر رحمان ملک کی صدارت میں ہونے اجلاس میں نیکٹا کے رابطہ کار حامد خان نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایسے مشبتہ اکاؤنٹ بند کر دیے ہیں جن میں دو ارب روپیسے زائد کی رقم پڑی ہوئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ اطلاعات ملی تھیں کہ ان اکاؤنٹوں میں موجود رقم شدت پسندی میں استعمال ہوتی ہے۔ نیکٹا کے رابطہ کار نے کمیٹی کے اراکین کو بتایا کہ شدت پسندی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک 46 ہزار سرچ آپریشن کیے گئے ہیں اور 49 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں سے کتنے افراد مختلف جیلوں سے رہا ہوئے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ شدت پسند کے ساتھ روابط ثابت ہونے پر 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ حامد خان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں آٹھ ہزار سے زائد افراد کو انسداد دہشت گردی کے فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا ہے جن کی نگرانی کی جا رہی ہے۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اب تک ملک بھر میں 137 افراد کو پھانسی دی گئی ہے جس کے جیلوں کے اندر اور باہر مثبت اثرات پڑے ہیں۔اجلاس میں حکام نے تسلیم کیا ہے کہ حکومت کو ملک بھر میں مدارس کی تعداد کا علم نہیں ہے۔ حامد خان کا کہنا تھا کہ کچھ رپورٹ کے مطابق مدارس کی تعداد 18000 سے 29000 تک ہے۔ اجلاس میں موجود سینیٹر صالح شاہ کا کہنا تھا کہ مدارس پر الزامات عائد کیے جاتے ہیں کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے افراد ان مدارس سے پکڑے جا رہے ہیں جبکہ حال ہی میں کراچی میں شدت پسندی کے واقعات میں گرفتار ہونے والے افراد کا تعلق کالجوں اور یونیورسٹیوں سے ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ دولتِ اسلامیہ اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے افراد انھی تعلیمی اداروں میں ہیں اور حکومت کو ان اداروں پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔کمیٹی کے رکن سینیٹر چوہدری تنویر کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ شدت پسند تنظیموں کی پشت پناہی کرنے والی سیاسی جماعتوں کو بھیبینقاب کیا جائے۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین رحمان ملک نے افغانستان کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ کو پاکستان کے حوالے کرے، تاکہ ملک میں شدت پسندی کے واقعات میں کمی آئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں اسلحے کے سوا دو لاکھ اور پنجاب میں دس ہزار لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں اور سندھ اور بلوچستان میں بھی اس بارے میں کام ہو رہا ہے۔ سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا کہ سانحہ صفورا میں دہشتگردوں کو ہدایات عبدالعزیز نامی شخصسے شام سے مل رہی تھیں ، عشرت نامی شخص بڑی سیکولر کمپنی ’’ موبی لنک ‘‘ کے فریکونسی کنٹرول کو ہیڈ کررہا تھا ، کیا موبی لنک کمپنی سو رہی تھی کہ حساس ترین جگہ پر ایک دہشتگرد کو بٹھا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام موبائل سروس پروائڈرز کو کمیٹی میں بلوایا جائے گا ۔ اس سانحہ میں ایک آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل تھا جبکہ گیارہ کے گیارہ دہشتگرد انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور یونیورسٹیوں اور کالجز سے فارغ التحصیل تھے ، بد قسمتی سے ملک میں اینٹی سائبر کرائم کا کوئی قانون ہی موجود نہیں ۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان جیل ، بنوں جیل اور آرمی پبلک سکول پر حملے کی انکوائری رپورٹس مانگ لی ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ عالمی پلان ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنا ہے جس کیلئے ’’ را‘‘ اور افغانستان ملوث ہے ۔ بھارت ہمارا دشمن ہے ، مودی کا رویہ اپوزیشن والا ہی ہے ۔ پاکستان میں افغان انٹیلی جنس سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں کام کررہی ہیں ۔ کمیٹی نے ملک بھر میں مارے جانیوالے دہشتگردوں کی تصاویر سمیت تمام تفصیلات مانگ لیں ۔ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ یوسف سلفی داعش کیلئے کام کررہا ہے اور 6 سو ڈالر پر ڈے پر لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے ، جنوبی پنجاب میں نیٹ ورک بنا رکھا ہے پہلی میٹنگ گوجرانوالہ کی ایک مسجد میں ہوئی جہاں ابو حریرہ نامی ایک عربی کے ہاتھ پر بیعت کی گئی ، کلر سیداں کا رہائشی اور بہارہ کہو میں ٹھکانہ بنا رکھا تھا ، 26 سے 27 لوگ داعش کے اٹھائے گئے ہیں ۔ جو پاکستانی ایران اور ترکی کے رستے یونان جانا چاہتے ہیں انہیں ترکی کی سرحد پر داعش کے لوگ پکڑ لیتے ہیں اور اچھی تنخواہ پر عراق میں ٹریننگ کروائی جاتی ہے جس کے بعد انہیں شام بھجوا دیا جاتا ہے ۔ سیکرٹری داخلہ شاہد خان کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کام آسان نہیں ہے اور نہ ہی جلدی ہوسکتا ہے اس کیلئے قومی یکجہتی انتہائی ضروری ہے ، انہوں نے تسلیم کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کی رفتار درست نہیں ہے اور بعض حصوں پر کارکردگی بھی موثر نہیں ہے تاہم وزارت داخلہ اس پر پوری توجہ مذکور رکھے ہوئے ہے ، ہماری کوشش ہے کہ بے گناہ نشانہ نہ بنیں ، مدارس کے حوالے سے کافی کام کیا ہے ، مدارس کے ساتھ تہہ ہوچکا ہے کہ اندیسے یا گمان کی بنیاد پر نہیں بلکہ شہادت پر کارروائی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ مدارس کے علاوہ دیگر تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں ، بڑی بڑی یونیورسٹیز اور کالجز پر بھی گہری نظر ہے ۔ وزیراعظم کو مسلسل بریفنگ دی جاتی ہے ، وزارت داخلہ کی کوئی ترجیحات تبدیل نہیں ہوئیں اور نیکٹا کو فنڈنگ کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ نیکٹا کا بعض فنڈ سیلنڈر بھی ہو جائے گا ۔ 69 کیسز سپیشل کورٹس کو بھجوائے گئے ہیں ۔ کمیٹی نے ماڈل ایان علی کا معاملہ فنانس کمیٹی کو ریفرکردیا جبکہ اسلام آباد لوکل باڈی بل کی بعض شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ۔

مزید :

صفحہ اول -