ذوالفقار بھٹو کو ایٹم بم بنانے کے جرم میں پھانسی دی گئی،نصیر احمد
لاہور(پ ر)پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما شیخ علی سعید کی رہائش گاہ پر ایٹمی دھماکہ کے دن کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ لاہور کے رہنما نصیر احمد ، شیخ علی سعید، ابو ہاشمی، اختر شاہ، عثمان الحق قریشی ، نصیر احمد خان نے کہا کہ 1971ء میں پاکستان دو لخت ہونے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اقتدار سنبھالا تو پورا ملک مایوسی میں ڈوبا ہوا تھا نوے ہزار پاکستانی فوجی اور پانچ ہزار مربع میل کا علاقہ ہندوستان کے قبضہ میں جا چکا تھا ملک میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہ تھی ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اقتدار میں آتے ہی پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ایٹم بم بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم گھاس کھا لیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنائیں گے ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اٹامک سینٹر کی بنیاد رکھ کر ایٹمی سائینسدانوں کو کثیر سرمایا فراہم کیا بین الاقوامی قوتوں نے اس اعلان کے بعد پاکستان اور پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف سازشیں شروع کر دیں امریکہ کے وزیر خارجہ ہینری کسنجر نے ذوالفقار علی بھٹو شہید کو دھمکی دی کہ اگر وہ ایٹم بم بنانے سے بعض نہ آئے تو انہیں عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا لیکن ذوالفقار علی بھٹو شہید ایٹم بم بنانے سے بعض نہ آئے امریکہ اور اس کے حواریوں نے اپنے گماشتوں کے ذریعے نام نہاد تحریک چلا کر ذوالفقار علی بھٹو شہید کی حکومت کا تختہ اُلٹ دیا اور انہیں ایٹم بم بنانے کے جرم میں پھانسی کی سزا دے دی گئی