مضر صحت اشیائے خوردو نوش کے دھڑلے سے فروخت،جعلی دودھ کی فیکٹریاں کھل گئیں

مضر صحت اشیائے خوردو نوش کے دھڑلے سے فروخت،جعلی دودھ کی فیکٹریاں کھل گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


گگو منڈی،راجن پور،صادق آباد،چوٹی ز یر یں ، کہروڑ پکا،ترنڈہ محمد پناہ،مٹھن کوٹ( نما ئند گا ن ) مختلف شہر وں میں مضر صحت اشیائے خوردونوش کی فروخت جاری گگومنڈی میں جعلی دودھ(بقیہ نمبر12صفحہ12پر )
تیار کرنیوالی فیکٹریاں کھل گئیں اس سلسلے میں گگومنڈی سے نامہ نگا کے مطابق ان دنوں گگومنڈی میں محکمہ صحت کی غفلت،لاپرواہی اورملی بھگت سے جگہ جگہ جعلی دودھ تیارکرنے والی فیکٹریاں کھل گئی ہیں۔ذرائع سے پتہ چلاہے کہ آئل،یوریاکھاد،سرف اورپوؤڈر(بال صفاء) اس جعلی دودھ کی تیاری میں استعمال ہوتاہے۔گگومنڈی کے مغل پورہ چوک،حاجی آبادموڑ،طفیل آباد،شیخ فاضل روڈ،برلب نہراوردیگرمضافاتی بستیوں میں ان فیکٹریوں میں سرعام بڑے پیمانے پرجعلی دودھ تیارہورہاہے۔ذرائع سے یہ بھی پتہ چلاہے کہ محکمہ صحت کے چندکرپٹ افسران ان فیکٹریوں سے باقائدگی سے منتھلی وصول کررہے ہیں اوراگران فیکٹریوں کے خلاف کوئی کاروائی ہوناہوتی ہے تومحکمہ صحت کی یہی کالی بھڑیں فیکٹری مالکان کوپہلے ہی اطلاع کردیتے ہیں۔راجن پور سے ڈسٹرکٹ رپورٹر کے مطابق راجن پور شہر میں ناقص دودھ اور دہی کی فروخت ،شہری پیٹ ودیگر امراض میں مبتلاء ہو نے لگے تفصیلات کے مطابق شہر میں مختلف مقامات پر ناقص دودھ اور دہی کی فروخت کی جارہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے دودھ اور دہی کے مقامات پرصفائی کی ابترصورتحال کے باعث مکھیوں کی بھرمار ہوتی ہے جبکہ بلیاں وغیرہ کھلے عام دودھ اور دہی کے برتنوں میں گھو متی نظر آتی ہیں ۔صادق آباد سے تحصیل رپورٹر کے مطابق آئس فیکٹری مالکان شہریوں کو صاف ستھری اور سستی برف کی فراہمی یقینی بنائیں‘ صفائی کے اصولوں پر عمل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ان خیالات کا اظہار اسسٹنٹ کمشنر صادق آباد شکیل احمد بھٹی نے آئس فیکٹری مالکان کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا وفدمیں چےئرمین محمد زاہد‘ صدر محمد سعید‘ جنرل سیکرٹری رانا مظہر‘ محمد امجد ‘ محمد بوٹا شامل تھے وفد نے اسسٹنٹ کمشنر صادق آباد کو یقین دلایا کہ ہم صفائی کے اصولوں پر عمل کررہے ہیں اور میٹھے پانی سے برف بنا کر ڈیلرز کو دے رہے ہیں رمضان شریف میں شہریوں کو سستی برف کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے گی ۔چوٹی زیریں سے نامہ نگار کے مطابق ٹیسٹی ہوٹل پربدبودار۔بوسیدہ۔ حرام اور مردہ مرغیوں کے گوشت سے کڑھائی گوشت اور چکن پیس بکنے لگے جس کی قیمت بازار کے مقابلے میں سستی اور مرغن مصالحوں سے بھر پور لذیزدارکھانے عوام کے لیے تیار کیے جاتے ہیں تاکہ ذائقے کا پتہ نہ چلے۔ہوٹل پرچربی اور تھرڈ کلاس گھی کا استعمال عام روٹین میں معمول بن گیا ہے ۔کہروڑ پکا سے تحصیل رپورٹر کے مطابق کہروڑپکا شہر میں غیرمعیاری اور مضر صحت برف کارخانہ دار تیارکرتے ہیں اور پھر برف فروش اس برف کو اپنے من مانے نرخوں پر فروخت کررہے ہیں۔ بعض ڈیلرز نے کم ریٹ لکھ کر خریداروں سے مذاق شروع کررکھاہے۔ ایم سی بی بنک کے قیرب ایک برف فروش 30روپے پٹی کا ریٹ لگا کر 60روپے میں فروخت کررہاہے۔ترنڈہ محمد پناہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ترنڈہ محمدپناہ اور گردونواح میں برف بنانے والے کارخانے بیماریاں بانٹنے میں مصروف ہیں ۔کارخانے کے مالکان نے محکمہ صحت کے حکام کی مٹھیاں گرم کرکے ناقص اور مضر صحت برف کی فروخت شروع کر رکھی ہے۔کارخانہ مالکان بغیرفلٹر شدہ پانی سے برف بنا نے میں مصروف ہیں جسکی وجہ سے شہری موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔برف میں کیڑے مکوڑے اور دیگر حشرات الارض مکس ہوے ہیں جسکی وجہ عوام میں طرح طرح کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔مٹھن کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی میں برف فیکٹری مالکان نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کی ٹھان لی کچی اور غیر معیاری برف تیار کی جا رہی ہے اور بازاروں میں برف دوکانداروں کو آٹھ سو روپے کا برف بلاک فروخت کر رہے ہیں راجن پور میں برف بلاک چار سو روپے میں فروخت ہورہا ہے کوٹ مٹھن میں برف فیکٹری مالکان کی لوٹ مار کی وجہ سے شہر بھر میں دوکاندار بیس روپے کلو برف مہنگی فروخت کررہے ہیں۔عوامی سماجی حلقوں محمد حسین خان گوپانگ ،اسحاق خان لغاری ودیگر نے کہا ہے کہ برف فیکٹری مالکان راتوں رات امیر بننے کیلئے برف کے بلاکوں کی قیمتیں خود بخورؤد بڑھا رکھی ہیں اور لوٹ مار کررہے ہیں۔