سیکرٹری زراعت کا اصلاح آبپاشی کے منصوبوں کو تیز کرنیکا حکم
ملتان (سپیشل رپورٹر ) محکمہ اصلاح آبپاشی کی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منصوبہ جات کی تکمیل کے سلسلہ میں کام کی رفتار انتہائی سست روی کا شکار ہے‘ جسے تیز کیا جائے تاکہ 30جون2016تک دیئے گئے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے اصلاح آبپاشی کے تحت چلنے والے ’’پنجاب اریگیٹڈ ایگریکلچر پروڈکٹوٹی امپروومنٹ پراجیکٹ‘‘ سمیت دیگر جاری سکیموں کے متعلق کارکردگی کا جائزہ لینے کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (بقیہ نمبر32صفحہ12پر
کہی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل (واٹر مینجمنٹ) پنجاب رئیس احمد رئیس ، ریجنل پراجیکٹ ڈائریکٹر ہائی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم (HEIS) ملتان ریجن منشاد علی ، ای ڈی او زراعت شفقت حسین بھٹی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں کے علاوہ ملتان ریجن کے ڈسٹرکٹ و ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسران (اصلاح آبپاشی) موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ مقررہ مدت میں اہداف حاصل نہ کرنے والے افسران کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی‘ اورآئندہ محکمہ زراعت میں ٹرانسفر وپوسٹنگ خالصتاََکارکردگی کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے ڈائریکٹر جنرل( اصلاح آبپاشی) کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ مالی سال میں کام کے حوالہ سے اہداف مقرر کر کے ماہانہ بنیادوں پر اس کا جائزہ لیں۔ انہوں نے نیسپاک کنسلٹنٹسConsultants)) کو کہا کہ اصلاح آبپاشی میں مزید بہتری لانے کیلئے Inovative حل دئیے جائیں تاکہ ترقیاتی کاموں میں تیزی اور بہتری لائی جاسکے۔ انہوں نے تنبیہہ کی کہ ترقیاتی کاموں میں کوالٹی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔ ریجنل پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور ای ڈی اوز ماہانہ بنیادوں پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے مشترکہ اجلاس کا انعقاد کیا کریں گے۔ سروس پرووائڈنگ کمپنیز(Service Providing Companies) ڈویژن کی سطح پر سروس سنٹرکھولیں جہاں کاشتکاروں سمیت یونیورسٹی سے فارغ التحصیل فریش گریجوایٹس کو ٹریننگ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ امپلیمنٹیشن کمیٹی DIC) (کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے متعلقہ کمشنرز اور ڈی سی اوز کو مراسلہ جاری کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (اصلاح آبپاشی) نے بتایا کہ ملتان ریجن میں ہا ئی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم کے تحت دئے گئے 4ہزار ایکڑ کے ہدف میں سے78 13ایکڑپر تنصیب مکمل ہو چکی ہے جو کہ کل ہدف کا 22.23فیصد ہے جبکہ لیزر یو نٹس کا ہدف 837مقرر تھا جس میں سے اب تک 773یونٹس کاشکاروں کو دیئے جا چکے ہیں جو کہ کل ٹارگٹ کا 92.35فیصد بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ تمام اضلاع کو دئے گئے اہداف پر سختی سے عمل کروانے کیلئے میں خود اور متعلقہ ریجنز کے ڈائریکٹر زنگرانی کر رہے ہیں۔سیکرٹری زراعت نے اس موقع پر شعبہ اصلاح آبپاشی کے ڈسٹرکٹ آفیسرز اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز کو درپیش مسائل کے حل بارے مکمل یقین دہانی کرائی۔دریں اثناء سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان کا دورہ کیا۔ وائس چانسلر محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے سیکرٹری زراعت کا جامعہ میں آمد پر خوش آمدید کیا۔ سیکرٹری زراعت نے وائس چانسلر جامعہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زراعت حکومت پنجاب کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ اس لیے حکومت اہم فصلوں خاص طور پر کپاس، گندم اور دھان کی پیداوار میں اضافہ کیلئے موثر منصوبہ بندی کررہی ۔ کسانوں اور کاشتکاروں کی بھلائی کے لئے کاٹن سیمینار ، مینگو سیمینار جیسے ایونٹ کروائے ہیں اور مستقبل میں بھی مزید کام کرتے رہیں گے ۔ سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے جامعہ کی بہتری کے لئے چند تجاویز دیں جن میں 01 ۔ جامعہ کے انڈر گریجویٹ طلباء کو تربیت دے کر پری کاسٹ پیرا بولک لایننگ (PCPL) کی فیکٹریوں میں کام کرنے کے لئے بھیجا جائے تا کہ (PCPL) کی کوالٹی بہتر ہو سکے جس سے بنائے گئے کھالہ جات مضبوط اور پختہ ثابت ہو سکیں گے اور پانی ضائع نہ ہو سکے۔ 02 ۔جامعہ کے طلباء کو محکمہ واٹر مینجمنٹ کی مدد سے ڈرپ و سپرنکلر ایریگیشن کے آلات کی مرمت کی تربیت دی جائے ۔ اس خطہ میں انگوروں کی کاشت میں اضافہ ہو رہا ہے اس حوالے سے جامعہ کے طلباء کو انگوروں کی بیلوں کے لئے بنائے جائے والے سہارا جات (Trailing) کو بنانے کی تربیت بھی دی جائے ۔
سیکرٹری زراعت