’انٹرنیٹ پر پیسے کمانے کا طریقہ میں نے دیا تھا لیکن امریکیوں نے چرالیا‘ وہ دعویٰ جس نے امریکہ کی نیندیں اڑادیں
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں آن لائن تجارت یا ای کامرس کے نام سے کون واقف نہیں ہے، مگر بہت سے لوگ سمجھتے ہوں گے کہ یہ طریقہ تجارت بھی مغرب کی ایجاد ہے۔ آپ جان کر حیران ہوں گے کہ ایک سعودی شہری نے اپنے ای کامرس کا موجد ہونے کا دعویٰ کر دیا ہے۔ العریبیہ کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کا نام فیصل بن فہد القسیمی ہے۔ سعودی اخبار اوکاز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل بن فہد کا کہنا تھا کہ ”دنیا کی بڑی بڑی کمپنیوں نے میرا یہ آئیڈیا چوری کیا ہے جو میں نے انٹرنیٹ کے ابتدائی دنوں میں پیش کیا تھا۔ اب میں نے ان کمپنیوں کو لکھ دیا ہے کہ اگر وہ میرا آئیڈیا چوری کرنے پر قانونی چارہ جوئی سے بچنا چاہتی ہیں تو میرے ساتھ مذاکرات کریں۔ اس وقت سعودی عرب میں واقع ای کامرس کی کمپنیاں میرے ساتھ مذاکرات کر رہی ہیں اور جلد ہی بیرونی کمپنیاں بھی اس طرح آئیں گی۔“ فیصل بن فہد کا کہنا تھا کہ ”میں نے ای کامرس کا آئیڈیا 1991ءمیں سعودی فرماں روا شاہ فہد کے سامنے پیش کیا تھا۔ اسی سال دنیا میں انٹرنیٹ متعارف کروایا گیا تھا۔ شاہ فہد نے میرے اس آئیڈیا کو وزارت تجارت کو بھجوا دیا تھا جس نے کبھی شاہ فہد کو اس حوالے سے کوئی جواب نہ دیا۔ “ جب فیصل بن فہد سے پوچھا گیا کہ وہ اتنے عرصے تک خاموش کیوں رہے تو ان کا کہنا تھا کہ ”میں نے ماضی میں کئی بار میڈیا کو انٹرویوز دیتے ہوئے اس کا ذکر کیا ہے لیکن میرے خیال میں اب وقت آ گیا ہے کہ زیادہ طاقت کے ساتھ اس کا اظہار کیا جائے۔“واضح رہے کہ اگر فیصل بن فہد کے دعوے کو مان لیا جاتا ہے تو اسے اربوں کی رائلٹی مل سکتی ہے۔