10ہزار غیر رجسٹرڈ اکیڈ میاں بند کرنے کا فیصلہ

10ہزار غیر رجسٹرڈ اکیڈ میاں بند کرنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)غیر رجسٹرڈ پرائیویٹ سکول مافیا کی طرح اکیڈمیز مافیا کے خلاف بھی گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا محکمہ تعلیم سکول ایجوکیشن نے لاہور میں 10 ہزار غیر رجسٹرڈ اکیڈمیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔سی ای اوایجوکیشن لاہور نے بغیر رجسٹریشن تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کے لئے حکمت عملی تیار کر لی ۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں گلی محلے میں پائی جانے والی غیر رجسٹرڈ اکیڈمیاں والدین کے لئے وبال جان بن گئی ہیں ۔طلباء سے ہزاروں روپے وصول کرنے کے باوجود کارکردگی میں صفرہیں۔والدین کی دہائی پر سکول ایجوکیشن کو بھی ہوش آ گیا اور ان جعلی اور غیر رجسٹرڈ اکیڈمیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیاہے۔سی ای او ایجوکیشن لاہور زاہد بشیر گورائیہ کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں پھیلی ہزاروں کی تعداد میں غیر رجسٹرڈ اکیڈمیوں کو ضابطے اور قوانین کے تحت لایا جائے گا اور اس ضمن میں اکیڈمیوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔سی ای او ایجوکیشن لاہور کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے اکیڈمیز مالکان کو 15 دن کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ اپنی رجسٹریشن کرا لیں، مقررہ وقت میں رجسٹریشن نہ کرانے پر اکیڈمیوں کو بند کر دیا جائے گا۔سکول ایجوکیشن ذرائع کے مطابق پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز آرڈیننس 1984ء کی شق نمبر دس کے تحت صوبے میں تعلیمی سرگرمیوں کے نام پر قائم کیے گئے تمام اداروں کی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔ جن اداروں میں نرسری، پرائمری، ایلیمنٹری، ہائی، ہائر سیکنڈری، او لیول، اے لیول اور سیکنڈری سطح پر تعلیم جارہی ہے ان اداروں کی رجسٹریشن لازمی کرانا ہو گی ۔سی ای او ایجوکیشن لاہور زاہد بشیر گورائیہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس آرڈیننس کا اطلاق اکیڈمیز پر آج تک نہیں کیا گیا تاہم اب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے اس قانون کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے۔زاہدبشیر احمد گورائیہ نے بتایا کہ شہر بھر میں قائم اکیڈمیوں کا سروے شروع کر دیا گیا ہے اور محتاط اندارے کے مطابق لاہور میں 10 ہزار اکیڈمیز شام کے اوقات میں تعلیم کے لیے قائم ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں زیر تعلیم طلباء بھی ہمارا سرمایہ ہیں اور ان طلباء سے فیسوں کی وصولی ایک ضابطے کے تحت کی جانی چاہیے۔ صرف وہ اکیڈمی بند نہیں کی جائے گی جو ایک اْستاد کی جانب سے گھر میں چند طلباء کے لیے قائم کی گئی ہے تاہم جہاں طلباء کے لیے باقاعدہ کلاس رومز اور اساتذہ تدریسی فرائض سر انجام دے رہے ہیں ان اکیڈمیوں کی رجسٹریشن لازمی ہوگی
اکیڈمیاں