ماتحت عدالتوں کی سکیورٹی، فول پروف انتظامات کیے جائیں،ملک ارشد

ماتحت عدالتوں کی سکیورٹی، فول پروف انتظامات کیے جائیں،ملک ارشد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامران مغل)ماتحت عدالتوں میں پولیس کی موجودہ سیکیورٹی وکلاء ججز اور سائلین کے لئے رسک ہے ۔سیکیورٹی انتہائی ناقص ہے جس کے باعث سیشن عدالت میں آنے والوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں ،پولیس حراست میں دن دیہاڑے ہونے والے ملزم کے قتل سے وکلاء میں خوف وہراس پایا جارہا ہے ۔سیشن کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں کی اوروکلاء کی سیکیورٹی فول پروف بنائی جائے ۔ان خیالات کا اظہار لاہور بار کے صدر ملک ارشد نے گزشتہ روز ضلع کچہری میں ہونے والے سانحہ کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔تفصیلات کے مطابق ماتحت عدالتوں میں اس سے قبل بھی قتل وغارت کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔ضلع کچہری میں ہونے والے حالیہ قتل کے واقعہ کے حوالے سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک ارشدنے پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیشن کورٹ کو فراہم کی جانی والی موجودہ پولیس سیکیورٹی انتہائی ناقص ہے جس کا پول ایک روز قبل دوہرے قتل سے کھل کرسامنے آگیا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ واک تھرو گیٹس بھی ناکارہ ہیں ، اس کے علاوہ موجودہ نفری بھی سیشن کورٹ کی سیکیورٹی کے لئے ناکافی ہے ،اسی وجہ سے وکلاء، ججز اور سائلین کے زندگیاں ناقص سیکیورٹی کے سبب داؤ پر لگی ہوئی ہیں ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماتحت عدالتوں اوروکلاء کی سیکیورٹی فول پروف بنائی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکے ۔سابق سیکرٹری لاہوربار کامران بشیر مغل ،سینئر وکلاء مدثر چودھری، مرزا حسیب اسامہ اورمجتبی چودھری نے سیکیورٹی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیشن عدالت کے داخلی راستوں پر آنے جانے والوں کی چیکنگ کا انتظام تسلی بخش نہیں ہے۔علاوہ ازیں عدالت میں آنے والے سائلین اختر، منیر باجواہ، صداقت اور رمضان وغیرہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیشن عدالت میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تعینات کی گئی سیکیورٹی انتہائی ناقص ہے اور جو ہے وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اکثر اوقات پولیس اہلکار عدالت میں آنے والے افراد کو چیک کرنے میں سستی اور کوتاہی برتتے ہیں تاہم متعدد موبائل فونز پر گپیں لگانے میں مصروف رہتے ہیں ۔
صدر لاہور بار

مزید :

صفحہ اول -