محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے کرتا دھرتا من پسند افراد کو 19ویں گریڈ میں ترقی دلانے میں کامیاب

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے کرتا دھرتا من پسند افراد کو 19ویں گریڈ میں ترقی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (نعیم مصطفےٰ سے) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ ہاؤسنگ اربن ڈویلپمنٹ کے کرتا دھرتا اپنے مخصوص مقاصد کے حصول کے لئے پالیسی اور ضابطے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے من پسند افسروں کو پراونشل سلیکشن بورڈ کے ذریعے 19 ویں گریڈ میں ترقی دلانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ محکمے کی اپنی سینیارٹی لسٹ پس پشت ڈالتے ہوئے جونیئر افسروں کو پروموٹ کر دیا گیا ہے جبکہ سینئر افسروں کو جعلی انکوائریوں میں پھنسا کر اپنا مطلب نکال لیا گیا ہے۔ محکمہ کے باخبر ذرائع نے ’’پاکستان‘‘ کو بتایا ہے کہ صوبائی سلیکشن بورڈ کی اہم میٹنگ 25 مئی کو ہوئی تھی جس میں سیکرٹری سروسز پنجاب نے پی ایچ ای ڈی اینڈ ایچ یو ڈی کی جانب سے افسروں کی ترقی کے لئے پیش کئے گئے ورکنگ پیپر پر اعتراض لگایا کہ گریڈ 18 سے 19 ویں میں ترقی کے خواہشمند افسروں کی فہرست طویل ہے۔ ان کے ریکارڈ کی تصدیق نہیں کی جا سکتی صوبائی وزیر ہاؤسنگ سید ہارون بخاری نے اسے منظور نہیں کیا اور نہ ہی اس پر ان کے دستخط ہیں۔ میٹنگ میں یہ کیسز موخر کر دیئے گئے۔ ہفتہ 25 مئی اور اتوار 26 مئی کو تعطیل کے باوجود محکمے کے لمبے ہاتھوں والے اعلیٰ حکام نے سلیکشن بورڈ کا اجلاس پیر 28 مئی کو خصوصی طور پر طلب کرا لیا۔ حیران کن امر یہ ہے کہ اس ’’تاریخی‘‘ اجلاس میں بھی وہ اعتراضات دور نہیں ہوئے تھے جو افسروں کی مذکورہ فہرست کے حوالے سے 25 مئی کے اجلاس میں لگائے گئے تھے۔ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں ایس اینڈ جی اے ڈی کی طرف سے دی جانے والی پروموشن پالیسی کو نہ صرف یکسر بالائے طاق رکھ دیا گیا بلکہ محکمے کی طرف سے 2 اپریل 2018ء کو جاری کی گئی سینیارٹی لسٹ کو بھی فراموش کر دیا گیا۔ اس حوالے سے محکمے کے جن افسروں کی حق تلفی ہوئی ہے وہ بددلی اور بے یقینی کا شکار بھی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمیں جھوٹی انکوائریوں میں پھنسا کر جونیئر افسروں کو جعلی ترقیاں دلائی گئی ہیں جبکہ اس حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں کہ سول سروس کی ترقیاں کسی طور روکی نہیں جا سکتیں۔ گزشتہ روز بورڈ اجلاس میں جن چار افسروں کو گریڈ 18 سے 19 ویں میں ترقیاں دی گئیں ان میں ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل (قائم مقام) سلمان یوسف سینیارٹی لسٹ میں 23 ویں نمبر پر ہیں، محمد ایوب ایس ای لاہور 11 ویں نمبر پر، غلام قاسم خان نیازی ایس ای قائم مقام 9 ویں نمبر پر اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد لئیق 15 ویں نمبر پر آتے ہیں جبکہ محکمے کی اپنی سینیارٹی فہرست میں سینئر موسٹ چیف انجینئر میاں محمد عبداللہ پہلے نمبر پر، دوسرے پر سجاد حسین بھٹی، سید عباس رضا تیسرے، محمد اسحاق زیدی چوتھے، محمد بشیر بھٹی پانچویں، خالد ندیم بخاری چھٹے، محمد طارق ساتویں اور محمد وسیم باجوہ آٹھویں نمبر پر ہیں، ان سب کو یکسر فراموش کرکے جونیئر افسروں کو محض اس لئے ترقی دلائی گئی کہ وہ اعلیٰ حکام کے منظور نظر اور من پسند ہیں۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ اس حوالے سے کئی خبریں پہلے بھی شائع کر چکا ہے جن میں اس امر کی نشاندہی کی گئی تھی کہ صاف پانی پراجیکٹ اور خادم پنجاب آب صحت منصوبہ میں ہونے والی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں میں محکمے کے جن افسروں کو نیب نے طلب کیا ہے یا ان کے خلاف انکوائریاں زیر تکمیل ہیں انہیں ترقی دلانے اور اہم عہدوں پر تعیناتی کی بھرپور کوشش جاری ہے۔ گزشتہ روز کے سلیکشن بورڈ میں ہونے والے فیصلوں نے ان خبروں پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔
ترقیاں

مزید :

صفحہ اول -