کتنے فیصد پاکستانی فوج اور میڈیا کو غیر جانبدار سمجھتے ہیں؟تازہ سروے کے نتیجے نے سب کے ہوش اڑا دیئے

کتنے فیصد پاکستانی فوج اور میڈیا کو غیر جانبدار سمجھتے ہیں؟تازہ سروے کے ...
کتنے فیصد پاکستانی فوج اور میڈیا کو غیر جانبدار سمجھتے ہیں؟تازہ سروے کے نتیجے نے سب کے ہوش اڑا دیئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن سے پہلے کے مراحل کو پلڈاٹ(پاکستان انسٹی ٹیوٹ آ ف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیئرنسی ) نے غیرشفاف قراردیتے ہوئے کہاکہ اداروں کو چاہیے کہ انہیںہر حال میں عوام کو غیرجانبدار دکھائی دینا چاہیے ۔
پلڈاٹ کے مطابق اپریل 2017ءسے مارچ 2018ءکے درمیان ایک سال پر محیط عرصے میں پولنگ سے قبل کے الیکٹورل پراسیس کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ مجموعی طور پر غیرشفاف تھا۔ سروے کے دوران مختلف چار کیٹگریز بنائی گئی تھیں جن میں سے ایک سے چالیس پوائنٹس تک بالکل غیرشفاف، اکتالیس سے ساٹھ تک غیرشفاف، 61سے 80تک شفاف اور 81سے 100کو اچھا قراردیاگیاتھا، سروے کے دوران گیارہ مختلف پیرامیٹرز رکھے گئے جن کی بنیاد پرجوابات اخذ کیے گئے اور 100میں سے 51.5فیصد جوابات ملے۔


سروے کے دوران دو اداروں کے بارے میں عوام نے انتہائی منفی تاثر دیا اور انہیں نہایت ہی غیرشفاف قراردیا۔ مسلح افواج کی حریف سیاسی جماعتوں کے درمیان غیرجانبداری کو سب سے کم 33.4فیصد عوام (جو سمجھتے ہیں کہ فوج غیرجانبدار ہے)نے ووٹ دیئے جس کے بعد میڈیا کا نمبرآیا اور 37.8فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ میڈیا حکومتی اداروں اور مالی مفادات سے بالاتر ہے۔
سرکاری میڈیا کو بھی جانبدار قراردیاگیا اور اس کو 41.5فیصد ووٹ ملے ، اسی طرح نیب کے شفاف احتساب کو 43.1فیصد، عدلیہ کی آزادی اور غیرجانبداری کے حق میں بھی صرف 45.8فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔


صاف اور شفاف انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 67.3فیصد، الیکشن کمیشن کی آزادی ، غیرجانبداری اور فعالیت کے حق میں 65.3فیصدووٹ ملے ۔11میں سے صرف تین پیرامیٹرز شفاف کے درجے پر پورے اترے تاہم بہترین کے درجے پر کوئی بھی نہ پہنچا۔
اسی طرح 61.8فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ صدرمملکت اور گورنرز کے عام انتخابات پر اثرانداز ہونے کی صلاحیت نہیں ہے ۔57.8فیصد لوگوں کے خیال میں امن وامان کی صورتحال سیاسی سرگرمیوں کیلئے ضروری ہے ۔ 2013ءکے ا نتخابات میں سیاسی جماعتیں عوامی ریلیز نہیں نکال سکتی تھیں، اب اس کے مقابلے میں حالات زیادہ بہتر ہیں تاہم یہ پیشن گوئی کی جاسکتی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان جیسے کچھ کھلاڑیوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہے جس سے بعض سیاسی پارٹیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے ۔

مزید :

سیاست -