قرآن کی تعلیمات پر عمل کر کے عملی زندگی میں نفاذ کیا جائے ٗرعنا فضل
کراچی (پ ر)نائب قیمہ حلقہ خواتین پاکستان رعنا فضل نے کہا ہے کہ اس وقت قرآن کی تلاوت تو ہر طرف زوروشور سے جاری ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ قرآن کی دی ہوئی ھدایات کو سمجھا جائے اورعملی زندگی میں ان کا نفاذہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیفنس میں دورہ قرآن کے خاتمے پرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوچکا ہے اور جب یہ ختم ہو گا تو رمضان ختم ہو جائے گا۔ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ ہم نے اس رمضان سے کیا حاصل کیا۔رعنا فضل نے کہا کہ قرآن ان تمام خزانوں سے بہتر ہے جنہیں لوگ جمع کرتے ہیں،قرآن انسانوں کے نام اللہ کا پیغام ہے اس میں ہمیشہ کے لیے زندگی گزارنے کا طریقہ بتا دیا گیا ہے،انسانوں کی مشکلات اوران سے نکلنے کے طریقے بتادیے گئے ہیں،قرآن نے معاشی نظام،معاشرتی نظام،عدالتی نظام،تعلیمی نظام غرض زندگی کے کسی گوشے کو خالی نہیں چھوڑا۔انہوں نے کہا آج کی دنیا معاشی بد حالی کا شکار ہے،عالمی مالیاتی ادارے،آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کے قرضے ہمیں معاشی بدحالی کے چنگل سے نہیں نکال سکتے،قرآن نے معاشی خوشحالی کاواضح اور کھلاراستہ بتایا کہ اگر بستیوں کے لوگ ایمان لاتے اور تقویٰ کی روش اختیار کر تے تو ان کے لیے زمین سے رزق ابلتا اور آسمان سے بھی رز ق برستا۔ رعنا فضل نے کہا کہ کامیابی کے تمام معیارات کے درمیان قرآن ہمارے لیے جو معیار دیتا ہے وہ یہ ہے کہ جو دوزخ کی آگ سے بچا لیا گیا اورجنت میں داخل ہو ا وہ ہی اصل کامیاب ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ قرآن کا مطالعہ اپنے پڑھنے والوں کو اصلاح احوال پر آمادہ کرتا ہے جس کا دائرہ فرد کی اپنی ذات سے شروع ہو کر پورے معاشرے پر محیط ہے۔